لندن: برطانیہ نے انسداد کرپشن قانون کی زد میں آنے والی غیر ملکی خاتون سے لندن میں اربوں پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کی تفصیلات طلب کرلیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آزربائیجان سے تعلق رکھنے والی خاتون ضمیرہ ہجیوا نے سرمایہ کی تفصیلات پیش نہیں کی تو تمام رقم ضبط کرلی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ: آف شور کمپنیاں خریدار کا نام ظاہر کرنے کی پابند ہوں گی

واضح رہے کہ ماضی میں برطانیہ میں اراضی کی خریداری یا سرمایہ کاری کے لیے نام یا اثاثوں کی تفصیلات پیش نہیں کرنے ہوتے تھے اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاستدان وغیرہ کرپشن سے حاصل رقم کو برطانیہ میں لگا کر وائٹ منی کرلیتے تھے۔

برطانیہ میں نیشنل کرایم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے ‘غیر وضاحت دولت آرڈ’ نافذ ہوتے ہی آزربائیجان سے تعلق رکھنے والی خاتون زد میں آگئیں۔

ضمیرہ ہجیوا کے شوہر جہانگیر ہجیوا انٹرنیشنل بینک آف آزربائیجان کے چیئرمین تھے جنہوں نے 2015 میں استعفیٰ دیا اور کریشن کے الزام ثابت ہونے پر 15 برس کی قید ہوئی۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور مفرور قرار

برطانوی عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ضمیرہ نے ایک دہائی کے دوران تقریباً 2 ارب 76 کروڑ پاؤنڈ ڈیپارٹمنٹل اسٹور پر خرچ کیے اور 3 ارب 80 کروڑ پاؤنڈ کی جائیداد خریدی۔

دوسری جانب ضمیرہ نے کہا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور جائیداد کی حصولی کے لیے عدالت میں ڈٹ کر اپنا موقف رکھیں گی۔

برطانوی جج نے گزشتہ ہفتے ‘نام ظاہر نہ کرنے کا قانون’ مسترد کرتے ہوئے ضمیرہ، ان کے شوہر اور دونوں کے ملک کا نام ظاہر کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی دور کی روشنی میں سی پیک کا جائزہ

اس ضمن میں ضمیرہ کے وکیل نے عدالت کو درخواست پیش کی تھی ‘نام ظاہر نہ کرنے کے قانون’ میں توسیع دی جائے تاہم عدالت نے درخواست مسترد کردی۔

این سی اے کے ڈائریکٹر ڈونلڈ ٹون نے بتایا کہ ‘کرپشن سے حاصل رقم سے اب برطانیہ میں سرمایہ کاری نہیں کی جا سکے گی’۔

تبصرے (0) بند ہیں