بیرون ملک اثاثوں کے کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں جائیدادیں رکھنے والے 25 سیاستدانوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے بیرون ملک پاکستانی شہریوں کے اثاثوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی۔

رپورٹ میں ایف آئی اے نے بتایا کہ سیاسی شخصیات کی جائیداد قانونی یا غیرقانونی ہونے کا تعین نہیں کیا جا سکا۔

مزید پڑھیں: بیرون ملک اثاثوں کی واپسی کیلئے ٹاسک فورس تشکیل

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی معلومات خفیہ ہونے کے باعث ایف آئی اے کو مشکلات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق وفاقی بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) ایمنسٹی اسکیم کی معلومات خفیہ رکھنے کا پابند ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ قومی احتساب ادارے (نیب) کے 21 ملزمان بھی ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک اثاثوں کی کھوج اور واپسی کیلئے 12 رکنی کمیٹی تشکیل

ان کا کہنا تھا کہ 2 مفرور ملزمان بھی یو اے ای میں جائیدادوں کے مالک ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 895 میں سے 642 افراد نے بیان حلفی ایف آئی اے کو جمع کرا دیے جس میں سے 72 پاکستانیوں نے یو اے ای میں جائیداد ہونے سے انکار کیا۔

ایف آئی اے کے مطابق 364 افراد نے ایمنسٹی اسکیم میں اور 200 نے اسکیم سے پہلے جائیداد ظاہر کیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں