بولی وڈ کی 11 معروف فلمسازخواتین کا اہم اعلان

14 اکتوبر 2018
بولی وڈ کی فلم ساز خواتین نے می ٹو مہم کی حمایت  کردی—فائل فوٹو
بولی وڈ کی فلم ساز خواتین نے می ٹو مہم کی حمایت کردی—فائل فوٹو

بھارت میں حالیہ جاری می ٹو انڈیا موومنٹ کے بعد بولی وڈ کی 11 معروف فلم ساز خواتین نے دیگر فنکاروں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا کرنے والی بولی وڈ شخصیات کے ساتھ کام نہ کریں۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کے گیے ایک نوٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’ بطور خواتین اور فلم ساز، ہم می ٹو انڈیا موومنٹ کی حمایت کرتی ہیں، ہم ان خواتین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں جنہوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی‘۔

ٹوئیٹ میں مزید کہا گیا کہ ’ہم یہاں موجود ہیں تاکہ کام کی جگہ پر سب کو ایک جیسا ماحول فراہم کرنے سے متعلق آگاہی پھیلائی جاسکے، ہم انڈسٹری کے تمام دوستوں کو ایسا کرنے پر زور دیتے ہیں‘۔

مزید پڑھیں : نانا پاٹیکر نے جنسی طور پر ہراساں کیا، تنوشری دتہ

یہ ٹوئیٹ 11 خواتین کی جانب سے تھی جن میں زویا اختر، نندیتا داس، کرن راؤ، کونکونا سین شرما، گوری شندے بھی شامل تھیں۔

خیال رہے کہ می ٹو انڈیا مہم کا آغازگزشتہ ماہ 26 ستمبر کو بھارت میں اس وقت ایک بار پھر شروع ہوا جب اداکارہ تنوشری دتہ نے نانا پاٹیکر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

اب تک متعدد اداکاروں اور فلم سازوں یہاں تک کے صحافیوں اور سیاستدانوں تک پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگ چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ’ہاوس فل 4‘ کی شوٹنگ منسوخ، وجہ نانا پاٹیکر اور ساجد خان

رواں ماہ 9 اکتوبر کو سب سے پہلے ایک صحافی خاتون نے ایم جے اکبر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف ایک ٹوئیٹ کی تھی۔

8 اکتوبر کو بولی وڈ ہدایت کار اور فلم ساز وکاس بہل پر اداکارہ کنگنا رناوٹ نے الزام عائد کیا تھا کہ ہدایت کار نے انہیں 2014 میں فلم ‘کوئین’ کی شوٹنگ کے دوران جنسی طور پر ہراساں کیا۔

بھارتی ہدایت کار ساجد خان پر اداکارہ سلونی چوپڑا، اداکارہ ریچل وائٹ اور صحافی کرشمہ اوپاڈہے نے جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔

علاوہ ازیں شاہ رخ خان کے قریبی دوست فلم ساز اور پروڈکشن کمپنی کے مالک 60 سالہ کریم مورانی پر ایک 25 سالہ ابھرتی اداکارہ نے نشہ دینے کے بعد ‘ریپ’ اور بلیک میلنگ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

خیال رہے کہ بھارت میں جاری اس مہم کی حمایت میں صرف اداکار اکشے کمار، عامر خان اور ہریتک روشن کے رد عمل بھی سامنے آئے تھے۔

اداکار اکشے کمار نے ہاؤس فل 2 کی شوٹنگ ہدایت کار ساجد خان اور اداکار نانا پاٹیکر پر لگے جنسی ہراساں کے الزامات کے بعد منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں : ساجد خان پر بھی تین خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام

ذرائع نے بتایا کہ ’اکشے کمار نے اپنے 28 برس کے کیریئر میں آج تک کسی فلم کی شوٹنگ منسوخ نہیں کی، یہ پہلی بار ہے جب انہوں نے ایسا قدم اٹھایا، جس کی وجہ یہ ہے کہ می ٹو مہم کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، ساجد خان اور نانا پاٹیکر پر لگے الزامات نہایت سنگین ہیں‘۔

ریتک روشن کا کہنا تھا کہ ’ میرے لیے یہ ناممکن ہوگا کہ میں کسی ایسے فرد کے ساتھ کام کروں جو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں ملوث ہو‘۔

واضح رہے کہ ہریتک روشن کی آئندہ ریلیز ہونے والی فلم سپر 30 کی ہدایت وکاس بہل دے رہے ہیں جن پر اداکارہ کنگنا رناوٹ کی جانب سے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

بولی وڈ اداکار عامر خان اور اہلیہ کرن راؤ نے بھی ہدایت کار سبھاش کپور پر ریپ کے لگے متعدد الزامات کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ ان کی آنے والی فلم ’Mogul‘ کی پروڈکشن نہیں کریں گے۔

ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں عامر خان اور کرن راؤ کا کہنا تھا کہ سبھاش کپور پر اداکارہ گیتیکا تیاگی کے ساتھ 2012 میں زیادتی کرنے کے متعدد الزامات لگائے گئے ہیں، جبکہ اداکارہ نے 2014 میں ان پر کیس بھی درج کیا اور بعدازاں ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں انہوں نے سبھاش کپور کو ان کی اہلیہ کے سامنے تھپڑ مارا۔

تبصرے (0) بند ہیں