کنگنا کی جنسی ہراساں کے معاملے پر بات نہ کرنے والی شوبز شخصیات پر تنقید

15 اکتوبر 2018
کنگنا رناوٹ نے کرن جوہر اور شبانہ اعظمیٰ کی خاموشی پر سوال اٹھایا—فائل فوٹو: مڈ ڈے
کنگنا رناوٹ نے کرن جوہر اور شبانہ اعظمیٰ کی خاموشی پر سوال اٹھایا—فائل فوٹو: مڈ ڈے

بولی وڈ ‘کوئین’ کنگنا رناوٹ نے جو اگرچہ پہلے بھی شوبز انڈسٹری میں صنفی تفریق، اقرباء پروری اور خواتین کے ساتھ نازیبا سلوک پر بات کرتی تھیں۔

تاہم حال ہی میں انہوں نے فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر وکاس بہل پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرکے ایک بار پھر خبروں میں جگہ بنائی۔

اگرچہ اب کنگنا رناوٹ کے علاوہ بھی دیگر کئی اداکارائیں اور بھارتی خواتین ہدایت کاروں، پروڈیوسرز، صحافیوں اور سیاستدانوں کے خلاف سامنے آئی ہیں۔

تاہم کنگنا رناوٹ نے نہ صرف وکاس بہل پر جنسی ہراساں کا الزام لگایا، بلکہ انہوں نے اس بات کا مطالبہ بھی کیا کہ لوگوں کو اداکار ہریتھک روشن کا بھی بائیکاٹ کرنا چاہیے، کیوں کہ وہ بھی خواتین کو ہراساں کرنے میں ملوث رہے ہیں۔

کنگنا رناوٹ نے ہریتھک روشن پر اگرچہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات نہیں لگائے، تاہم انہوں نے کہا کہ وہ نوجوان لڑکیوں کو استعمال کرنے کے ماہر ہیں،اس لیے ان کا بائیکاٹ کیا جانا چاہیے۔

ہریتھک روشن پر غصہ اتارنے کے بعد اب کنگنا رناوٹ نے شوبز کی ان شخصیات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو معروف اور بااثر ہونے کے باوجود ‘می ٹو’ مہم پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے انٹرویو میں کنگنا رناوٹ نے فلم ساز کرن جوہر اور اداکارہ شبانہ اعظمی کی خاموشی پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ آج ایسے لوگ کہاں ہیں۔

کنگنا رناوٹ کا کہنا تھا کہ ان دنوں کرن جوہر ایئرپورٹ پر اداکاراؤں کے اسٹائل اور جم میں اداکاروں کے اسٹائل پر دن میں دس دس ٹوئیٹ کر رہے ہیں، تاہم وہ ‘می ٹو’ پر کچھ نہیں بول رہے۔

اداکارہ نے شبانہ اعظمی کی خاموشی پر بھی سوالا اٹھائے اور مطالبہ کیا کہ ایسے افراد کو خواتین و اداکاراؤں کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے حوالے سے بات کرنی چاہیے۔

ایک طرف جہاں کنگنا رناوٹ خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں، نازیبا سلوک اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف آواز اٹھاتی نظر آتی ہیں، وہیں ان پر بھی ایک اداکار کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔

کنگنا رناوٹ کے ساتھ ‘راز 2’ میں کام کرنے والے اداکار آدھیان ثمن سے لوگوں نے مطالبہ کیا کہ وہ 2 سال قبل کنگنا رناوٹ کی جانب سے کیے گئے جسمانی و جنسی تشدد کے واقعات کو سامنے لائیں، تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے 2 سال قبل ہی بات کر چکے ہیں۔

آدھیان ثمن کے مطابق انہوں نے 2 سال قبل ہی کنگنا رناوٹ کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی بات کہی تھی، لیکن اس وقت ان کا یقین نہیں کیا گیا اور اب وہ معاملہ پرانا ہوچکا ہے، اس لیے وہ اسے دوبارہ کھولنا نہیں چاہتے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں