اوول آفس میں لگی پینٹنگ — فوٹو بشکریہ ڈیلی میل
اوول آفس میں لگی پینٹنگ — فوٹو بشکریہ ڈیلی میل

امریکی صدر کے دفتر اوول آفس میں لگی پینٹنگ کی وجہ سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران اول آفس کے باہر ایک تصویر آویزاں تھی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن کے دیگر صدور کے ہمراہ ٹیبل کے گرد بیٹھے ہیں اور تمام افراد ہنس رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر صارفین نے ان کی تصویر پر تنقید کرنا شروع کردی جبکہ کچھ نے تو اسے مشہور پینٹنگ ’ڈاگز پلیئنگ پوکر‘ (Dogs Playing Poker) سے بھی تشبیہ دی۔

پینٹنگ ڈاگز پلیئنگ پوکر — فوٹو، وکی پیڈیا
پینٹنگ ڈاگز پلیئنگ پوکر — فوٹو، وکی پیڈیا

کچھ صارفین کا ماننا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود یہ تصویر امریکی دفتر میں لگائی ہے جس میں وہ ریپبلکنز کے مشہور اور نامور صدور کے بالکل درمیان میں بیٹھے ہیں اور وہ سب اسی کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ امریکی صدر ابراہم لنکن کے سامنے بیٹھے ہیں جبکہ دائیں جانب ڈی ڈی ایسن ہوور اور بائیں جانب رچرڈ نکسن براجمان ہیں۔

سابق صدور ٹیڈی روزویلٹ اور جیرالڈ فورڈ ان کے پیچھے کھڑے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا:60 فیصد شہریوں نے ٹرمپ کی کارکردگی کو مسترد کردیا، سروے

تصویر میں ان کے دائیں جانب رونالڈ ریگن، جارج بش سینئر اور جارج بش سینیئر موجود ہیں جبکہ راون جی ہارڈنگ اور کلیون کولیج کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔

اس تصویر کے مصور اینڈی تھومس کا کہنا ہے کہ یہ پینٹنگ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نہیں لگائی یہ پروگرام کی ریکارڈنگ کے لی لیے لگائی گئی تھی۔

اینڈی تھومس نے بتایا کہ یہ پینٹنگ انہوں نے بنائی ہے جبکہ اسی طرح کی پینٹنگ انہوں نے ریپبلکن کے صدر باراک اوباما کے دورِ اقتدار میں بنائی تھی۔

ڈیموکریٹک کلب کی پینٹنگ — فوٹو، بشکریہ اینڈی تھامس
ڈیموکریٹک کلب کی پینٹنگ — فوٹو، بشکریہ اینڈی تھامس

انہوں نے بتایا کہ اس تصویر کو کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ری پبلکن کے کانگریس رکن نے بطور تحفہ پیش کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں