فخر عالم کی ‘مشن پرواز’ کے تحت کراچی آمد

اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2018
فخر عالم 16 اکتوبر کی صبح دبئی اور دوپہر کو کراچی پہنچے—فوٹو: ٹوئٹر
فخر عالم 16 اکتوبر کی صبح دبئی اور دوپہر کو کراچی پہنچے—فوٹو: ٹوئٹر

پاکستانی اداکار اور میزبان فخر عالم نے گزشتہ ماہ 30 ستمبر کو اپنی ایک ٹوئیٹ کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ وہ ‘مشن پرواز’ کے تحت خود جہاز اڑا کر دنیا بھر کی سیر کرنے کا آغاز کرنے والے ہیں۔

‘مشن پرواز’ کا اعلان کرنے کے بعد ڈان امیجز سے بات کے دوران انہوں نے وضاحت کی تھی کہ اگرچہ ان کے پاس جہاز اڑانے کا لائسنس پہلے سے ہی موجود تھا، تاہم اب وہ اسی لائسنس کے تحت جہاز اڑائیں گے۔

فخر عالم کے مطابق انہیں 3 سال قبل 2015 میں امریکا میں جہاز اڑانے کا لائسنس ملا تھا۔

فخر عالم کا کہنا تھا کہ وہ خود سے جہاز اڑا کر محض 28 دن میں دنیا کی سیر کریں گے اور وہ دنیا بھر کی مختلف 30 ایئرپورٹس پر جہاز کو لینڈ کرائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: فخر عالم خود جہاز اڑا کر دنیا بھر کا سفر کرنے کو تیار

اسی ‘مشن پرواز’ کا آغاز فخر عالم نے رواں ماہ 10 اکتوبر کو امریکی ریاست فلوریڈا کے چھوٹے سے شہر ‘واٹرز’ سے کیا تھا اور وہ 16 اکتوبر کی صبح دبئی کے ایئرپورٹ پر پہنچے تھے۔

فخر عالم نے دبئی ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے سے قبل اپنے ایک ویڈیو میں بتایا کہ بس وہ کچھ ہی دیر میں اپنے ملک کے سب سے بڑے شہر کے ایئرپورٹ پر اترنے والے ہیں۔

فخر عالم کا کہنا تھا کہ وہ دو پہر ایک بجے تک کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچ جائیں گے۔

فخر عالم جیسے ہی دوپہر کو جناح انٹرنیشنل کے پرانے ٹرمینل پر پہنچے تو گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سول ایوی ایشن (سی اے اے) حکام نے ان کا استقبال کیا۔

فخر عالم نے گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سی اے اے سمیت دیگر افسران اور عہدیداروں کی جانب سے استقبال کیے جانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

خیال رہے کہ فخر عالم اگرچہ خود جہاز اڑا رہے ہیں،تاہم انہیں ‘مشن پرواز’ میں برطانیہ کی ایوی ایشن کمپنی ‘ٹمپا بے ایوی ایشن’ کی معاونت حاصل ہے۔

فخر عالم اسی کمپنی کے 2 ایوی ایشن افسران جوشوا بریکن اور کرٹ روئے کے تعاون سے ‘مشن پرواز’کی تکمیل کر رہے ہیں۔

ابھی ان کے ‘مشن پرواز’ کو شروع ہوئے 6 دن گزرے ہیں اور ان کے پاس مزید 22 دن ہے اور وہ اس دوران مزید 2 درجن سے زائد ممالک جائیں گے۔

اگر فخر عالم ‘مشن پرواز’ کے ذریعے دنیا کی سیر 28 دن میں مکمل کرتے ہیں تو وہ یہ منفرد اعزاز رکھنے والے پہلے پاکستانی بن جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں