نائجیریا: بوکو حرام نے ’مطالبہ‘ نہ ماننے پر رضاکار کو قتل کردیا

16 اکتوبر 2018
24 سالہ حوا محمد لیمن ریڈ کراس کے زیرانتظام اسپتال میں طبی ورکر تھیں —فوٹو: دی گارجین
24 سالہ حوا محمد لیمن ریڈ کراس کے زیرانتظام اسپتال میں طبی ورکر تھیں —فوٹو: دی گارجین

نائجیریا میں مذہبی عسکریت پسند گروپ بوکو حرام نے طبی رضاکار کو قتل کردیا۔

برطانوی اخبار 'دی گارجین' کے مطابق حکام نے بتایا کہ24 سالہ حوا محمد لیمن کو بوکو حرام نے رواں برس مارچ میں اغوا کرلیا تھا اور مطالبے کی مدت ختم ہونے پر قتل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: نائجیریا: بوکو حرام کے حملے میں 30 فوجی ہلاک

واضح رہے کہ نایجیریا سے تعلق رکھنےوالی حوا محمد لیمن بین الاقوامی ریڈ کراس سوسائٹی کے تعاون سے جاری اسپتال میں کام کرتی تھیں، جنہیں شمالی جنوبی ریاست سے دیگر دو ساتھی ورکرز کے ساتھ اغوا کیا تھا۔

بوکوحرام نے گزشتہ ماہ آن لائن ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں کہا تھا کہ اگر مدت ختم ہونے سے پہلے مطالبہ پورا نہیں کیا تو وہ کم از کم ایک مغوی لڑکی کو قتل کردیں گے۔

بوکو حرام نے ویڈیو پیغام میں یہ نہیں بتایا کہ ان کے مطالبے کیا تھے۔

مزید پڑھیں: نائجیریا: بوکو حرام کے قبضے سے 1ہزار یرغمالی بازیاب

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ دوسری طبی رضا کار کو ستمبر میں قتل کیا گیا تھا۔

ویڈیو میں کہا گیا کہ حوا محمد لیمن موت کی لائق ہیں کیونکہ انہوں نے ریڈ کراس کے ساتھ کام کرکے اسلام کو ’ترک‘ کردیا تھا۔

دوسری جانب حکام نے کہا کہ نائیجریا کی حکومت اور عسکری ادارے بوکو حرام اور اس کے دیگر گروہوں کے خاتمے پر ہیں لیکن بوکوحرام نے گزشتہ ماہ عسکری اہلکاروں پر حملے کرکے 48 کو ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا: بوکو حرام کی قید میں موجود لڑکی کو قتل کرنے کی دھمکی

نائجیریا کے وزیراطلاعات لیا محمد نے کہا کہ حکومت ‘طبی رضا کار کی موت پر بہت غمگین ہے لیکن وعدہ کرتے ہیں کہ معصوم خواتین کی رہائی کے لیے تمام اقدامات اٹھائیں گے’۔

دوسری جانب صدارتی دفتر سے ٹوئٹ کیا گیا کہ ‘وفاقی حکومت نے لڑکی کی جان بجانے کے لیے اپنے تمام اختیارات بروئے کار لائے’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں