روس میں ایک شخص نے باورچی خانے میں استعمال ہونے والی 8 انچ لمبی چھری اپنی کھوپڑی میں گھونپ دی تاہم اس کے باوجود بھی وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔

پولیس ذرائع کےمطابق جب اس سے اس بے وقوفانہ عمل کی وجہ پوچھی گئی تو اس کا کہنا تھا کہ بہتر طور پر سانس نہ آنے پر وہ ایک اور سوراخ بنانے کی کوشش کررہا تھا۔

پولیس نے اس شخص کو سر میں پیوست چھری کے ساتھ کھیتوں کے بیچ بیٹھا ہوا پایا جو نہ صرف مکمل ہوش میں تھا بلکہ اس حالت میں ٹھیک ٹھاک گفتگو بھی کررہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ماں نے 6 سالہ بیٹے کو چھری کے وار سے قتل کردیا

اس موقع پر جب ایک پولیس اہلکار نے حیرت کے مارے اس سے پوچھا کہ یہ چھری گھونپی تو اس سے عام سے انداز میں جواب دیا کہ مجھے ناک سے سانس لینے میں مسئلہ ہورہا تھا اس لیے ایک اور سوراخ بنانے کی کوشش میں سر میں چھرا گھونپا ۔

اس کا مزید کہنا تھا کہ میرا دماغ سانس نہیں لے رہا اس لیے چھری سر میں اٹک گئی اور نکل نہیں رہی۔

مذکورہ شخص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار اسے چھری کو ہاتھ نہ لگانے اور بغیر ہلے جلے بیٹھے رہنے کی ہدایت کررہا ہے۔

بعد ازاں شخص کی شناخت 41 سالہ یوری زوکوف کے نام سے ہوئی جو ایک فیکٹری میں ملازم ہے جسے بحفاظت مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'روسی گیم' نے 21 سالہ لڑکی کی جان لے لی

ہسپتال انتظامیہ بھی یہ صورتحال دیکھ کر حیران رہ گی ، اس بارے میں وزارت ہنگامی صورتحال کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت خوفناک تھا حتیٰ کے ہماری سب سے تجربہ کار نرس بھی کچھ نہیں کرسکی۔

بعدازاں اس شخص کے دماغ کا ایکسرے کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ چھری حیرت انگیز طور پر دماغ کے 2 حصوں کے بیچوں بیچ نصب ہوئی تھی۔

چناچہ نیوروسرجن کو بلایا گیا جنہوں نے اس شخص کا آپریشن کر کے چھری نکال دی تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دماغ میں انفیکشن کے خدشے کے پیشِ نظر اس شخص کی صورتحال تشویشناک ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں