انقلابی شاعر حبیب جالب کی بیٹی ٹیکسی چلانے پر مجبور

اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2018
طاہرہ حبیب جالب —فوٹو : فیس بک
طاہرہ حبیب جالب —فوٹو : فیس بک

اردو کے انقلابی شاعر حبیب جالب کی بیوہ کا ماہانہ وظیفہ بند ہونے کی وجہ سے ان کی بیٹی طاہرہ حبیب جالب ٹیکسی چلانے پر مجبور ہیں۔

طاہرہ حبیب جالب اس وقت لاہور میں نجی ٹیکسی سروس کی کیپٹن کے طور پر کام کررہی ہیں جس کی آمدن سے ان کا گزر بسر ہوتا ہے، یہ گاڑی بھی انہوں نے بینک سے قرض لے کر خریدی ہے۔

رپورٹس کے مطابق ان کی والدہ کا ماہانہ وظیفہ 25 ہزار روپے تھا جو کہ 2014 میں پنجاب میں شہباز شریف کے دور حکومت میں بند ہوا تھا، ان کا مطالبہ ہے کہ موجودہ حکومت ان کا وظیفہ دوبارہ شروع کرے۔

مزید پڑھیں : 'بل بتوڑی' کے علاج کا فنڈ 10 لاکھ کر دیا گیا

ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے طاہرہ حبیب جالب کا کہنا تھا کہ والدہ کے انتقال سے کچھ عرصہ قبل ہی وظیفہ بند کردیا گیا تھا ، یہ وظیفہ شعرا حضرات کے کوٹے سے پنجاب حکومت ادا کیا کرتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ شرائط ہوتی ہیں جن کے تحت جون میں بجٹ پاس ہونے کے بعد اگست ستمبر تک انتظار کرنا پڑتا ہے لیکن ایسا ہوا کہ وظیفہ رکا ہوا تھا اور جب وہ ملنا شروع ہوا تو والدہ انتقال کرگئی تھیں۔

حبیب جالب کی صاحبزادی نے بتایا کہ2014 میں والدہ کے انتقال کے بعد وظیفہ بند ہونا یقینی تھا کیونکہ وہ بیگم جالب کے نام سے آتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ محنت مزدوری کرنے میں کوئی برائی نہیں میں حبیب جالب صاحب کی بیٹی ہوں اور انہوں نے تاحیات اصولوں پرسمجھوتا نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں : حبیب جالب: حالات نے جن کو رومانوی سے انقلابی شاعر بنادیا

طاہرہ جالب نے مزید کہا کہ میں حبیب جالب کے اصولوں کو لے کر چل رہی ہوں اور کبھی ان اصولوں پر سمجھوتا نہیں کرتی۔

انہوں نے بتایا کہ میں نجی ٹیکسی سروس کریم میں کیپٹن ہوں جس کے لیے مجھے 8 سے 10 گھنٹے آن لائن ہونا پڑتا ہے اور میں محنت مزدوری کرکے گزارہ کررہی ہوں۔

طاہرہ حبیب جالب حکومت سے درخواست کی معاشرے کے نچلے طبقے کا سوچیں اور کچھ ایسا نظام متعارف کروایا جائے تاکہ غریب کے لیے دو وقت کی روٹی کمانا آسان ہوجائے۔

تبصرے (0) بند ہیں