کینیڈا نے تقریباً ایک صدی بعد ‘بھنگ‘ کی پیداوار اور خرید وفروخت پر عائد پابندی اٹھادی جس کے بعد وہ دنیا کا دوسرا ملک بن گیا جہاں بھنگ کا محدود استعمال قانونی دائرے میں آگیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے جنوبی جزیدے نیوفاؤنڈلینڈ کے باسی بھنگ خریدنے کے لیے آدھی رات کو لمبی قطار لگائے کھڑے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھنگ کیلئے قانون سازی کرنے کی درخواست مسترد

واضح رہے کہ یوراگوئے پہلا ملک ہے جہاں بھنگ کی خرید و فروخت کو قانونی حیثیت حاصل ہے۔

کینیڈا میں 2001 سے طبی مقاصد کے لیے بھنگ کا استعمال قانونی دائرے میں شامل ہے۔

اس ضمن میں ایک کروڑ گھروں میں نئے قانون سے متعلق معلومات ارسال کی جا چکی ہیں اورآگاہی مہم بھی جاری ہے۔

خیال رہے کہ کینیڈا سمیت دیگر مغربی ممالک میں شراب یا منشیات کا استعمال کرکے گاڑی چلنے سے سالانہ ہزاروں جان لیوا واقعات پیش آتے ہیں تاہم کینیڈا میں بھنگ کو قانونی دائرے میں شامل کرنے سے ٹریفک حادثات میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

مزید پڑھیں: واشنگٹن میں بھنگ کی قانونی فروخت شروع

رات 2 بجے بھنگ خریدنے کے لیے قطار میں کھڑے ایک شخص نے بتایا کہ وہ ‘اس تاریخی فیصلے کا حصہ بننے کے لیے مغربی صوبے سے نیوفاؤنڈلینڈ پہنچا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ میرا خواب تھا کہ میں قانونی طور پر فروخت ہونے والی بھنگ کا پہلا خریدار بنو اور دیکھیں میں یہاں موجود ہوں’۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ کینیڈا کے متعدد صوبوں اور میونسپلٹیز کئی ماہ سے بھنگ کی فروخت پر عائد پابندی کو ختم کرنے کے لیے تیاری کررہے تھے۔

بعض ناقدین کا کہنا تھا کہ کینیڈا کی جانب سے مذکورہ فیصلہ ملک بھر میں دیگر منشیات پر عائد پابندیوں کے تناظر میں کئی مسائل کے آغاز بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک سیلفی کی قیمت ڈھائی سو ووٹ

متعدد ماہرین نے کہا کہ پہلے سال میں بھنگ کی طلب اور رسد میں فرق نظر آئے گا تاہم اس کی نشونما اور فروخت کے لیے لائسنس کا اجزاء ہونے کے بعد طلب پوری ہو سکے گی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ کینیڈا میں کثیر نفوس پر مشتمل صوبہ اونٹاریو میں اگلے موسم بہار میں ریٹیل اسٹور کھل جائیں گے جہاں سے شہری آن لائن بھنگ آرڈر کر سکیں گے۔

دوسری جانب کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا جہاں بھنگ کا سب سے زیادہ استعمال ہے رواں ہفتے ایک اسٹور کے کھولے جانے کی امید ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں