امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ترکی پر عائد پابندیاں اٹھالی جائیں گی۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2016 میں امریکی پادری اینڈریو برنسن کو دہشت گردی کے الزام میں 3 برس قید کی سزا ہوئی تھی جس کے بعد امریکا اور ترکی کے مابین تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے تاہم ترکی کی عدالت نے 13 اکتوبر کو پادری کو آزاد کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی کی پادری کو رہا کرنے کی پیشکش، امریکا نے مسترد کردی

مائیک پومپیو نے صحافیوں سے کہا کہ ‘امریکی پادری کو حراست میں رکھنے کی وجہ سے بعض پابندیاں لگائی گئیں تاہم انہیں اٹھانے کے لیے جلد فیصلہ کریں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اب پابندی اٹھانے کا منطقی جواز موجود ہے’۔

انقرہ کے اقدام پر واشنگٹن نے 2 ترک وزرا پر پابندی لگادی تھی جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترک صدر نے بھی جوابی اقدام کا عندیہ دیا تھا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ عدالت نے پادری اینڈریو برنسن کو جیل میں اچھے برتاؤ کی بنیاد پر رہا کیا۔

مزید پڑھیں: ترک عدالت نے ’دہشت گردی کے الزام میں قید‘ امریکی پادری کو رہا کردیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے رہائی کو خوش آئند قرار دیا، اس سے قبل مائیک پومپیو نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی تھی۔

انقرہ میں مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد ترک وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ‘ترکی پر پابندیاں بکواس ہیں’۔

انہوں نے واضح کیا تھا کہ ‘ہم نے مشترکہ آمادگی کا اظہار کیا کہ ہمارے تعلقات میں ایسی پابندیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے، جب تک پابندیاں کا اطلاق رہے گا تعلقات میں بہتری کے امکانات ناپید رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی کا جوابی اقدام: 2 امریکی عہدیداران پر پابندی عائد

خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان جاری اس کشیدگی کے باعث ترک لیرا کی قدر میں اب تک 40 فیصد تک کمی آچکی تھی تاہم امریکی پادری کی رہائی کے بعد لیرا کی قدر میں بہتری دیکھنے میں آئی۔

لیرا کی قدر میں کمی کے باعث ترکی میں سنگین معاشی بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا بالخصوص ترکی کا بینکنگ سسٹم بری طرح متاثر ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں