لاہور: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے جامعہ پنجاب کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر 4 اساتذہ کو ہتھکڑی لگا کر احتساب عدالت میں پیش کرنے پر ایڈیشنل ڈائریکٹر کو ان کے عہدے سے معطل کردیا۔

اس کے ساتھ انہوں نے پانچوں پروفیسرز کے خلاف تفتیش کے لیے نئی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔

نیب کے لاہور دفتر میں ہونے والے اجلاس میں جسٹس (ر) جاوید اقبال نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد رفیع کو نہ صرف معطل کیا بلکہ معاملے کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

اس کے علاوہ انہوں نے پنجاب پولیس کو بھی اس واقعے میں ملوث ہونے پر اسسٹنٹ سب انسپکٹر مختار احمد کو معطل کرنے کی تجویز دی، جبکہ نیب لاہور نے تمام عدالتی اہلکاروں کو بھی ان کے متعلقہ شعبہ جات میں واپس بھیج دیا۔

واضح رہے کہ پروفیسر مجاہد کامران، 2 سابق رجسٹرار پروفیسرز ڈاکٹر راس مسعود اور پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی، 2 ایڈیشنل رجسٹرار پروفیسرز ڈاکٹر اورنگزیب عالمگیر اور ڈاکٹر کامران عابد پر جامعہ پنجاب میں 5 سو 50 غیر قانونی تقرریاں کرنے کا الزام ہے۔

اس کے علاوہ پروفیسر مجاہد کامران پر اپنی دوسری اہلیہ ڈاکٹر شازیہ قریشی کی بحیثیت پرنسپل پنجاب لا کالج غیر قانونی تقرری اور من پسند طلبہ کو وظائف دینے کا بھی الزام ہے۔

مزید پڑھیں: سابق وائس چانسلر کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کرنے پر چیف جسٹس کا از خود نوٹس

چیئرمین نیب نے پروفیسر مجاہد کامران اور دیگر پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے نئی ٹیم تشکیل دے دی، جبکہ جامعہ پنجاب کے اساتذہ کے ایک وفد نے نیب آفس میں ان سے ملاقات کر کے اس معاملے میں مکمل تعاون فراہم کرنے کا بھی یقین دلایا۔

نیب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق’ چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ملاقات کے لیے آنے والے اساتذہ کو پانچوں پروفیسرز کے خلاف الزامات کی شفاف تحقیقات کا یقین دلایا جبکہ اساتذہ نے مذکورہ ملزمان کی گرفتاری پر نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کو بدنام کرنے کی مہم پر افسوس کا اظہار کیا‘۔

اس موقع پر چیئرمین نیب نے وفد میں شامل اساتذہ سے تعلیمی اداروں سے بدعنوانی کا ناسور ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی بھی درخواست کی، ان کا کہنا تھا کہ نیب ملزمان کو نشانہ بنانے پر یقین نہیں رکھتا بلکہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کوشش کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وائس چانسلر کو ہتھکڑی لگا کر پیش کرنے پر ڈی جی نیب نے معافی مانگ لی

اجلاس کے دوران چیئرمین نیب کو بدعنوانی کے بڑے مقدمات پر بریفنگ بھی دی گئی جس پر انہوں نے متعلقہ حکام کو اس کی تحقیقات مقررہ وقت کے اندر انجام دینے کی ہدایت کی۔


یہ خبر 18 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں