نیا ٹیلنٹ می ٹو کی کہانیاں سن کر خوف زدہ ہوگا، سیف علی خان

18 اکتوبر 2018
بولی وڈ اداکار سیف علی خان —فوٹو/ سیف علی خان
بولی وڈ اداکار سیف علی خان —فوٹو/ سیف علی خان

جیسے جیسے بولی وڈ فلموں میں خواتین کے مضبوط کردار سامنے آرہے ہیں ویسے ہی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی خواتین اب ان مردوں کے خلاف بھی زیادہ سے زیادہ آواز اٹھا رہی ہیں جنہوں نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

اس موقع پر 48 سالہ اداکار و پروڈیوسر سیف علی خان کا ماننا ہے کہ انڈسٹری ممبرز کو خواتین کے لیے بولی وڈ کو محفوظ بنانا چاہیے تاکہ وہ سکون سے کام کرسکیں۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سیف علی خان کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’ماضی کے کئی سالوں میں یقیناً ایسے بہت سے نامناسب اور نازیبا واقعات ہوئے ہیں اور میں جانتا ہوں کہ نیا ٹیلنٹ ان کہانیوں کو سننے کے بعد شاید انڈسٹری کا حصہ بنتے ہوئے خوف محسوس کرے، لیکن بولی وڈ کا حصہ ہوتے ہوئے ہمیں چاہئے کہ خواتین کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے اور خود کو ملی ہوئی طاقت کا غلط استعمال نہ کیا جائے‘۔

مزید پڑھیں: 25 سال قبل مجھے بھی ہراساں کیا گیا، سیف علی خان

خیال رہے کہ سیف علی خان بہت جلد فلم ’بازار‘ میں کام کرتے نظر آئیں گے جس میں وہ ایک ایسے شخص کا کردار ادا کریں گے جو پیسا کمانے کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔

جب سیف علی خان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنی ذاتی زندگی میں بھی اس کردار جیسے ہیں تو اداکار نے کہا کہ ’ایک طرح سے ہاں بھی اور نہیں بھی، فلم میں میرے کردار کو پیسے چاہیے تاکہ وہ اپنی فیملی کی حفاظت کرسکے اور میرا بھی ایسا ماننا ہے کہ پیسا آپ کے خاندان کی حفاظت اور اچھی زندگی کے لیے ضروری ہے ‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’می ٹو‘: جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کی مہم نے دنیا کو ہلا دیا

اداکار نے مزید کہا کہ ’لیکن میں اس کردار کی طرح سوچتا نہیں ہوں، میرے کردار کا ماننا ہے کہ پیسا ہی سب کچھ ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ پیسے سے آپ کو خوشیاں نہیں مل سکتی‘۔

فلم ’بازار‘ رواں ماہ 28 تاریخ کو سینما گھروں میں پیش کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Oct 18, 2018 02:00pm
Haqeeqat pasand kiun nahin?