ہاروی وائنسٹن جنسی اسکینڈل کیس کی تحقیقات میں غفلت کا انکشاف

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2018
ہاروی وائنسٹن پر جنسی جرائم کے تحت فرد جرم عائد کی جا چکی ہے—فائل فوٹو: اے پی
ہاروی وائنسٹن پر جنسی جرائم کے تحت فرد جرم عائد کی جا چکی ہے—فائل فوٹو: اے پی

ہولی وڈ کے معروف پروڈیوسر 66 سالہ ہاروی وائنسٹن پر لگائے گئے متعدد خواتین کے ریپ الزامات کی تحقیقات میں پولیس کی جانب سے غلفت کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ہاروی وائنسٹن جنسی اسکینڈل کیس کی تفتیش کے دوران غفلت یا غیر ذمہ داری کا معاملہ سامنے آیا ہو، اس سے پہلے بھی اس مقدمے کی تحقیقات کے حوالے سے ایسی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں۔

تاہم اس کیس کی تحقیقات کے حوالے سے تازہ اطلاعات یہ ہیں کہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف ‘ریپ’ الزامات کی تحقیقات کرنے والے پولیس کے ایک جاسوس نے پروڈیوسر پر الزام عائد کرنے والی خاتون سے اپنے موبائل سے تمام ڈیٹا اور ثبوت ڈیلیٹ کرنے کا کہا تھا۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ (اے پی) کے مطابق نیویارک سٹی کے من ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر سے جاری اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جون الوزی آربن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق انہیں معلوم ہوا ہے کہ کیس کی تحقیقات کرنے والے پولیس کے جاسوس نے ہاروی وائنسٹن پر ‘رہپ’ کا الزام لگانے والی خاتون سے موبائل فون کا ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کا کہا۔

یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن پر جنسی جرائم کی مزید فرد جرم عائد

جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک نامعلوم خاتون نے ہاروی وائنسٹن پر 2013 میں من ہٹن کے ایک ہوٹل میں ریپ کا الزام عائد کیا تھا اور وہ خاتون پولیس کا اپنا وہ موبائل دینے کو تیار ہوگئیں تھیں، جس میں اس واقعے سے متعلق معلومات تھی۔

اٹارنی جرنل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ خاتون موبائل فون سے ڈیٹا ڈیلیٹ نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم انہیں ریپ الزامات کی تحقیقات کرنے والے پولیس کے ایک جاسوس نے موبائل ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس جاسوس نے خاتون کو مشورہ دیا کہ اگر وہ کچھ باتیں یا چیزیں پرائیوسی کی بناء پر فراہم نہیں کرنا چاہتیں تو وہ اپنے موبائل سے وہ مواد ڈیلیٹ کر سکتی ہیں۔

بیان میں واضح کہا گیا ہے کہ ہاروی وائنسٹن پر ریپ کا الزام لگانے والی نے پولیس جاسوس کے مشورے پر ہی مواد ڈیلیٹ کیا۔

دوسری جانب ہاروی وائنسٹن کے وکیل نے پولیس جاسوس کی ہدایت پر خاتون کی جانب سے مواد ڈیلیٹ کیے جانے پر کہا ہے کہ اس عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے مؤکل پر گہری سازش کے تحت الزامات عائد کیے گئے۔

مزید پڑھیں: ہاروی وائنسٹن نے ریپ کے لیے دوست کا ہوٹل استعمال کیا

خیال رہے کہ 66 سالہ ہاروی وائنسٹن پر کم سے کم 100 اداکاراؤں، فیشن ڈیزائنرز، ماڈلز اور دیگر خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے، بلیک میلنگ اور ریپ کے الزامات لگائے ہیں۔

تاہم ان پر جنسی جرائم کے تحت مقدمہ صرف 6 خواتین کی جانب دائر کیے گئے ریپ الزامات کے تحت چلایا گیا۔

ہاروی وائنسٹن پر ریپ الزامات لگانے والی 6 خواتین کے مقدمات کے تحت ہی ان پر 2 بار فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے اور وہ اس وقت ضمانت پر آزاد ہیں۔

روی وائنسٹن نے پہلے ہی دن سے خواتین کے ریپ اور جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب معاملات رضامندی کے تحت ہوئے۔

رواں برس 4 اگست کو ہاروی وائنسٹن کے وکیل نے عدالت میں وی ای میلز پیش کی تھیں،جن کے ذریعے ان کے مؤکل اور ان پر الزامات لگانے والی خواتین کے درمیان گفتگو ہوئی تھی۔

عدالت میں پیش کی گئی ای میلز کے مواد سے پتہ چلتا ہے کہ ہاروی وائنسٹن اور ان پر الزام لگانے والی متعدد خواتین کے درمیان رضامندی سے تعلقات استوار ہوئے۔

اگر ان پر الزامات ثابت ہوئے تو انہیں کم سے کم 10 سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں