علی ظفر نے نجی اسٹوڈیو اور فیملی تقریب میں ہراساں کیا، میشا شفیع

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2018
علی ظفر نے دیگر خواتین کو بھی ہراساں کیا، گلوکارہ—فوٹو: ٹوئٹر
علی ظفر نے دیگر خواتین کو بھی ہراساں کیا، گلوکارہ—فوٹو: ٹوئٹر

گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع نے اداکار علی ظفر کی جانب سے عدالت میں دائر کیے گئے ہرجانے کے نوٹس کا جواب داخل کراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں گلوکار نے نجی اسٹوڈیو اور ایک خاندانی تقریب میں ہراساں کیا۔

خیال رہے کہ سب سے پہلے میشا شفیع نے رواں برس 19 اپریل کو علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

میشا شفیع نے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں اس وقت جنسی طور پر ہراساں کیا، جب وہ مشہور گلوکارا اور 2 بچوں کی والدہ بن چکی تھیں۔

تاہم علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں انہوں نے میشا شفیع کو 23 اپریل کو قانونی نوٹس بھیجتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا، تاہم گلوکارہ نے 12 مئی کو جوابی نوٹس میں معافی مانگنے سے انکار کیا تھا۔

میشا شفیع کی جانب سے معافی مانگنے سے انکار کے بعد علی ظفر نے 23 جون کو ان کے خلاف لاہور کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں 100 کروڑ روپے کی ہتک کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

علی ظفر کی درخواست پر پہلی سماعت 5 جولائی کو ہوئی، جس میں میشا شفیع جواب داخل کرانے میں ناکام ہوگئی تھیں۔

عدالت نے میشا شفیع کو مہلت دیتے ہوئے انہیں 13 اگست تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا تھا، تاہم وہ ایک بار پھر جواب داخل کرانے میں ناکام ہوگئی تھیں۔

2 بار جوابات داخل کرانے میں ناکامی کے بعد عدالت نے میشا شفیع کو 28 ستمبر تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا تھا، لیکن اداکارہ کے وکلاء نے پہلے ہی عدالت سے مزید مہلت مانگی تھی۔

تاہم اب میشا شفیع نے اپنے وکلاء کی توسط سے عدالت میں جواب داخل کرادیا۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور کی سیشن اینڈ ڈسٹرکٹ کورٹ میں میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں گلوکارہ کے وکلاء پیش ہوئے۔

میشا شفیع کے وکلا محمد ثاقب جیلانی اور ایڈوکیٹ تصور نے عدالت میں گلوکارہ کی جانب سے جواب داخل کرایا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ علی ظفر نے میشا شفیع کو نجی اسٹوڈیو سمیت ایک فیملی تقریب کے دوران بھی ہراساں کیا۔

اداکارہ کی جانب سے داخل کرائے گئے جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ علی ظفر نے گلوکارہ کو 2 بار سے زائد بار ہراساں کیا۔

داخل کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ گلوکارہ نے مجبور ہوکر علی ظفر کے خلاف قدم اٹھایا اور گلوکارہ کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں، جنہیں وہ عدالت کے مانگے جانے پر پیش کریں گی۔

جواب میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ علی ظفر نے میشا شفیع کے علاوہ بھی دیگر خواتین کو ہراساں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع اور علی ظفر تنازع پر شوبزشخصیات کا ردعمل

میشا شفیع نے اپنے جواب میں مزید کہا ہے کہ علی ظفر اب عدالت میں معصوم بننے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے اداکارہ کے خلاف دائر کیا گیا ہتک عزت کا دعویٰ جھوٹا ہے۔

اداکارہ نے عدالت سے اپنے خلاف دائر ہتک عزت کے دعوے کو مسترد کرنے کی درخواست بھی کی۔

عدالت نے میشا شفیع کے وکلا کے جوابات سننے کے بعد دونوں فریقین کے وکلا کو بحث کے لیے آئندہ سماعت 5 نومبر کو طلب کرلیا۔

تبصرے (0) بند ہیں