ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان مسئلہ افغانستان کا سیاسی حل چاہتا ہے لیکن افغانستان میں مکمل امن تک اتحادی افواج کی واپسی کے حامی نہیں۔

ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان کا اہم ہمسایہ ملک ہے، پاکستان افغانستان میں امن کا حامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہاں امن قائم ہو اور خوش حالی آئے لیکن پاکستان افغانستان کا فوجی نہیں بلکہ سیاسی حل چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں : چاہتے ہیں قیام امن تک امریکا، افغانستان میں رہے،ترجمان پاک فوج

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا اور افغانستان نے پاکستان کے اس مؤقف کو سمجھا ہے، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ دوروز قبل ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ پاکستان کی کوششوں کے بغیر خطے اور دنیا دونوں میں امن قائم نہیں ہو سکتا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دنیا کو پاکستان کا شکر گزار ہونا چاہیے۔

انگلینڈ کی یونیورسٹی سے خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کا خواہش مند ہے اور جب تک افغانستان میں معمولات زندگی بحال اور مکمل امن قائم نہیں ہو جاتا، اس وقت تک امریکی فوج کو وہیں رہنا چاہیے۔

یاد رہے کہ 14 اکتوبر کو افغان طالبان کے حکام نے کہا تھا کہ امریکا، افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا پر بات چیت کرنے کو رضا مند ہوگیا ہے۔

اس حوالے سے طالبان کے 2 عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ امریکی سفیر زلمے خلیل زاد سے طالبان نمائندوں کی ملاقات میں افغانستان میں 17 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان کی شرائط پر تبادلہ خیال کیا۔

ایک طالبان عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’6 رکنی امریکی وفد ہمارے طالبان رہنماؤں سے ملاقات کے لیے دوحہ آیا، جہاں وہ غیر ملکی فوج کے انخلا سمیت تمام معاملات پر بات چیت کرنے پر راضی ہوا، لیکن یہ ایک ابتدائی ملاقات تھی جس میں تمام معاملات پر تفصیل کے بجائے عام طور پر تبادلہ خیال ہوا، اس سلسلے میں مستقبل میں مزید مذاکرات متوقع ہیں‘۔

عالمی برادری کشمیریوں پر مظالم کا نوٹس لے

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی جامع اور آزادانہ تحقیقات کا اعادہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا افغانستان سے فوج کے انخلا پر مذاکرات کیلئے راضی ہوگیا، طالبان

ڈاکٹر محمد فیصل نے مزید کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں سنگین جرائم میں ملوث ہے اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بھی ان جرائم کا ذکر کیا تھا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اس معاملے کاجائزہ لے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت ان کو دورہ کرنے کی اجازت دینے میں ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کا موقف اصولی ہے اوراس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

ایرانی محافظوں کی گمشدگی سے متعلق اقدامات

پاک ایران بارڈر کے قریب ایرانی سرحدی محافظوں کی گمشدگی سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایرانی حکام سے رابطے میں ہے ۔

ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے پہلے مرحلے سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ خواہش ہے ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق تمام فریق اپنے وعدوں کی پاسداری کریں۔

مزید پڑھیں : پاکستان کا لاپتہ ایرانی محافظوں کو ڈھونڈنے میں مدد کرنے کا اعلان

گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا کے معاملے پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو محافظوں کی بازیابی کے لیے پاکستان کے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

دفتر خارجہ سے جاری ایک علیحدہ بیان میں بھی ایرانی سرحدی محافظوں کو ڈھونڈنے کے لیے پاکستان کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں