سوشل میڈیا پر کینسر کی مریضہ ہونے کا ڈرامہ، ہزاروں ڈالر بٹورلیے

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2018
لوسی ویلاند نے کینسر کی بیماری سے متعلق فراڈ کیا — فوٹو : انسٹاگرام
لوسی ویلاند نے کینسر کی بیماری سے متعلق فراڈ کیا — فوٹو : انسٹاگرام

آسٹریلیا میں ایک خاتون نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر خود کو کینسر کی مریضہ ظاہر کرکے لوگوں سے ہزاروں ڈالر بٹور لیے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کوئنز لینڈ کے علاقے ٹاؤنز ول کی عدالت نے بتایا کہ 27 سالہ لوسی ویلاند نے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے اوورین کینسر کے علاج سے متعلق فراڈ کیا۔

مقامی پولیس نے بتایا کہ اس سلسلے میں لوسی ویلاند نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے مدد کے لیے گو فنڈ می اکاؤنٹ سے اپیل کی تھی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک عوامی نمائندے کی جانب سے مذکورہ فراڈ کی اطلاع دینے کے بعد خاتون کو حراست میں لے لیا گیا۔

بعد ازاں مقامی عدالت نے کینسر کی تشخیص اور علاج کا ڈرامہ کرکے فنڈز جمع کرنے والی ویب سائٹ سے 55 ہزار آسٹریلوی ڈالر ( 30 ہزار یورو) بٹورنے پرلوسی ویلاند پر فرد جرم عائد کردی۔

واضح رہے کہ رواں برس کے آغاز میں لوسی ویلاند کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہوں نے آکسیجن ماسک لگایا ہوا ہے جس سے ظاہر ہورہا ہے کہ وہ زیر علاج ہیں۔

دیگر پوسٹس میں انٹراوینس میڈیکیشن اور علاج کی وجہ سے بال ختم ہونےکی تصاویر بھی شامل ہیں جن کے کیپشن میں انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار بھی کیا ہے۔

لوسی ویلاند کی ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’ میں تمام لوگوں کی جانب سے ساتھ دینے پرشکر گزار ہوں‘۔

تاہم یہ واضح نہیں کہ ان کی کچھ تصاویر میں دکھائی دینے والے ان کے ساتھی مذکورہ مبینہ فراڈ سے آگاہ تھے یا لوسی دیگر طبی مسائل کا سامنا کررہی ہیں۔

کوئنز لینڈ پولیس کے تفتیشی انسپیکٹر کرس لاسن نے عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے یہ کیس انتہائی افسوس ناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ اس واقعے میں اصل متاثرین وہ لوگ ہیں جنہوں نے یہ جھوٹی کہانی سن کر مدد کرنے کی کوشش کی‘۔

اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے تفتیشی انسپیکٹر کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر شبہات اس وقت شروع ہوئے جب کچھ لوگوں نے اس میں مسائل کو اجاگر کیا جس کے بعد تفتیش کا آغاز ہوا تھا۔

اے بی سی کے مطابق لوسی ویلاند کو ضمانت پر ریا کردیا گیا لیکن انہیں پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔

لوسی ویلاند مذکورہ کیس میں دسمبر میں مقامی عدالت میں پیش ہوں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں