بھارت کی ریاست چندری گڑھ کی پولیس نے ممبئی سے تعلق رکھنے والی خاتون ماڈل کی جانب سے لگائے جانے والے ریپ اور بلیک میل کرنے کے الزامات پر سابق پولیس انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ ماڈل نے پولیس کو بتایا کہ ناوین پھوگاٹ نامی پولیس افسر نے رواں سال جون میں ان کا ریپ کیا تھا۔

متاثرہ ماڈل کا مزید کہنا تھا کہ پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ 'ان کے پاس میری قابل اعتراض تصاویر موجود ہیں'۔

مزید پڑھیں: ‘سیکس’ سے انکار پر ماڈل کا قتل کیے جانے کا انکشاف

پولیس کے مطابق ملزم نے مذکورہ تصاویر خاتون ماڈل کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیں۔

پولیس نے ملزم کے خلاف آئی پی سی کی دفعات 376 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ ریپ کے ملزم پولیس افسر کو رواں سال اگست میں معطل کردیا گیا تھا جن پر الزام تھا کہ انہوں نے بٹ کوائن کے ایک کیس میں 15 سے 20 لاکھ روپے رشوت وصول کی تھی۔

اس سے قبل 16 اکتوبر کو بھارت کے شہر ممبئی سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ایک نوجوان طالب علم نے گرل فرینڈ ماڈل کا بیہمانہ انداز میں قتل کرکے اس کی لاش سوٹ کیس میں بند کرکے پھینک دی تھی۔

اگرچہ واقعے کے بعد پولیس نے 20 سالہ ماڈل مانسی ڈکشٹ کو قتل کرنے والے 19 سالہ ملزم سید مزمل حسین کو گرفتار بھی کرلیا تھا، جس نے گرل فرینڈ کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا تھا، تاہم فوری طور پر ماڈل کو قتل کیے جانے کی وجوہات سامنے نہیں آئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: 2 پولیس اہلکاروں پر خاتون کانسٹیبل کے ریپ کا الزام

یاد رہے کہ بھارت میں کم عمر لڑکیوں کے ریپ کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جبکہ حکام ان کی روک تھام میں ناکام نظر آتے ہیں۔

بھارت بھر میں ایک عرصے سے لڑکیوں کو اغوا کرنے کے بعد ریپ کے واقعات تواتر سے رونما ہو رہے ہیں اور عالمی برادری سمیت بھارت میں بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں