کراچی میں قائم ایک سافٹ ویئر کمپنی میں حجاب سے متعلق متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر تنقید سامنے آنے کے بعد چیف ایگریکٹو افسر (سی ای او) نے استعفیٰ پیش کردیا۔

واضح رہے کہ کریٹئو کیوس (Creative Chaos) نامی سافٹ ویئر کمپنی کے سی ای او نے خاتون ملازمہ سے حجاب اتارنے یا کام چھوڑنے کا کہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حجاب کے ساتھ تعلیم:ہسپانوی طالبہ نے لڑائی جیت لی

چند روز قبل سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک پر وائرل ہونے والا معاملہ اس وقت توجہ کا مرکز بن گیا جب کریئٹو کیوس میں ملازمت اختیار کرنے کے چند روز بعد ہی لائن مینجر نے خاتون سے کہا کہ حجاب اتارنے کی صورت میں ہی ملازمت جاری رکھ سکیں گی۔

اس حوالے سے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا گیا کہ ’کام کے مقام پر حجاب کو کمپنی کے وقار کے لیے مایوس قرار دیا جارہا تھا‘۔

امتیازی پالیسی سے متعلق متاثرہ خاتون اور سی ای او جاوید قادر کی میٹنگ بھی ہوئی جس میں خاتون نے جاوید قادر سے اپنا مطالبہ تحریری طور پر پیش کرنے کا کہا لیکن انہوں نے انکار کردیا اور خاتون سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں 2 اسلامک بینک میں ملازمت کی تجویز دی۔

مزید پڑھیں: کالجوں میں لازمی حجاب پالیسی: حکومت پنجاب کی تردید

متاثرہ خاتون نے بتایا کہ انہیں خبردار کیا گیا کہ وہ کمپنی کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے باز رہیں گی۔

دوسری جانب اس حوالے سے فیس بک پر پوسٹ وائرل ہوئی اور سوشل میڈیا پر کمپنی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

ساتھ ہی سی ای او جاوید قادر نے واقع کی تصدیق کی اور معافی نامہ بھی جاری کیا۔

جاوید قادر نے اپنے عوامی معافی نامے میں کہا کہ اس واقعے کا ذمہ دار کمپنی کے مینیجر ہیں جسے معطل کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے شفاف انکوائری بھی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ لڑکی کو اپنا استعفیٰ واپس لینے اور نوکری کرنے کا بھی کہہ دیا گیا ہے۔

تاہم ان کے ابتدائی بیان میں لڑکی کے دعوے پر کوئی بات نہیں کی گئی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ کمپنی کے سی ای او نے خود بھی ان سے استعفیٰ دینے کا کہا تھا۔

بعد ازاں سافٹ ویئر ہاؤس نے فیس بک پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ جاوید قادر کو ادارے میں امتیازی سلوک روا رکھنے پر برطرف کردیا گیا ہے۔

کمپنی کے بورڈ ممبران کو ’میری معافی کافی نہیں‘ کے عنوان سے بھیجی گئی ایک ای میل میں قادر کا کہنا تھا کہ وہ ادارے کے سی ای او کے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔

ڈان ڈاٹ کام کو ذرائع سے موصول ہونے والی اس ای میل کے عکس کے مطابق جاوید قدیر نے کہا کہ ’میں نے اپنی حد پار کی ہے اور مجھے اس کا انتہائی افسوس ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے معاملے پر غلط رویہ اپنا کر ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں