وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی ایوان میں تقریر کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف میڈیا ٹرائل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سول بیوروکریسی حکومت کے راستےمیں انتظامی مشکلات کھڑی کر رہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے غیرملکی صحافیوں اور مقامی ٹی وی اینکرز کے وفود سے بات کرتے ہوئے واشگاف الفاظ میں کہا کہ ان کی حکومت کرپشن کے خلاف مہم کو ہر قیمت میں جاری رکھے گی اور کسی دباؤ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے مطابق وزیر اعظم نے صحافیوں کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے کیے جارہے اقدامات سے آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اسمبلی فلور کو نیب کے ‘میڈیا ٹرائل’ کے لیے استعمال کیا۔

اجلاس میں ہونے والی گفتگو سے آگاہ کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ایک موقع پر شہباز شریف کو ‘جعلی مینڈیلا’ قرار دیا۔

مزید پڑھیں:سیاستدانوں میں اکثر مجرم ہیں،کسی کو نہیں چھوڑوں گا، وزیر اعظم

وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ سول بیوروکریسی حکومت کے راستے میں انتظامی رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیوروکریٹس کی اکثریت کو مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت نے تعینات کیا تھا اور ان کی حکومت کو ان سے ‘مکمل تعاون’ نہیں مل رہا ہے تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ صورت حال تبدیل ہوگی اور بیوروکریسی تبدیل ہونے میں کچھ وقت لے گی۔

انہوں نے کہا کہ ‘ملک اگلے 6 سے 8 ماہ میں معاشی طور پر بہتری کی جانب واپس آئے گا’۔

یہ بھی پڑھیں:نیب نے خواجہ آصف کےخلاف گواہ بنانے کی کوشش کی، شہباز شریف کا خطاب

فواد چوہدری کے مطابق وزیراعظم نے صحافیوں کو اجلاس میں بتایا کہ حکومت اگلے ہفتے غربت کے خاتمے اور معاشرے کے پسماندہ طبقے کو مدد فراہم کرنے کے لیے ایک خصوصی پروگرام کا اعلان کرے گی۔

وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کو بہتر بناتے ہوئے خسارے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاری میں بہتری لانے اور قانونی بینکنگ کے راستے سے بیرونی زرمبادلہ لانے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں