آئی سی سی کا جنسی ہراساں سے متعلق گائیڈلائن متعارف کروانے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2018
سی ای او آئی سی سی ڈیو رچرڈسن — فوٹو، فائل
سی ای او آئی سی سی ڈیو رچرڈسن — فوٹو، فائل

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کھلاڑیوں کو گراؤنڈ سے باہر رویے کو بہتر رکھنے اور جونیئر کھلاڑیوں کو جنسی ہراساں کرنے کے واقعات سے بچانے کے لیے گائیڈلائن کو اپنے تربیتی پروگرام میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ویب سائٹ نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور میں آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ میں می ٹو (#MeToo) مہم بھی زیرِ غور آئی۔

اجلاس کے بعد آئی سی سی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ جنسی ہراساں کرنے کے الزام سے بچنے کے لیے اور جونیئر کھلاڑیوں کو اس کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے تربیت دی جائے گی۔

کرکٹ کی عالمی تنظیم کی جانب سے ایک ایونٹ بی ہیویئر اینڈ ویلفیئر پالیسی (Behaviour and Welfare Policy) فوری طور پر نافذ کردیا جائے گا، جس میں کھلاڑیوں، ان کے منتظمین اور آئی سی سی ایونٹ کے ورکرز کو تربیت دی جائے گی۔

آئی سی سی کے سی ای او ڈیو رچرڈسن کا کہنا تھا کہ تمام بورڈز اور کمیٹیوں نے اتفاق کیا ہے کہ وہ اس کھیل کو محفوظ اور تنازع سے پاک رکھیں گے۔

مذکورہ پالیسی میں ایسی شقیں شامل کی جائیں گی جن میں ہراساں کرنے میں حفاظت، نامناسب تشہیر، ٹورنامنٹ عملے کے ساتھ غیر موزوں رویہ وغیر شامل ہیں۔

آئی سی سی بیانیے میں کہا گیا کہ بورڈ نے بچوں کی حفاظت اور جسی ہراساں کرنے سے بچانے کے لیے موجودہ پالیسی کو مزید بہتر کرنے پر متفقہ طور پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ دنیا میں اس وقت می ٹو مہم جاری ہے جس میں لوگ بالخصوص خواتین اپنے خلاف ہونے والے جنسی ہراساں کرنے کے واقعات کے بارے بتا رہی ہیں۔

می ٹو مہم میں اب تک فلم انڈسٹری سمیت کھیل اور سیاست کی بڑی شخصیات کے نام سامنے آچکے ہیں، تاہم ان میں اب تک کرکٹ سے متعلق کوئی تنازع منظر عام پر نہیں آیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں