انٹرنیشنل کرکٹ کی دنیا میں انگلینڈ، آسٹریلیا اور پاکستان کے کھلاڑیوں پر فکسنگ کے نئے انکشافات سامنے آگئے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ نے انٹرنیشنل کرکٹ میں اعلیٰ درجے کی کرپشن کے شواہد پیش کردیے۔

رپورٹ کے مطابق 15 انٹرنیشنل میچز میں 2 درجن سے زائد فکسنگ کے واقعات پیش ہوئے تھے۔

2011 اور 2012 کے شواہد سے انگلینڈ کے چند کھلاڑیوں پر الزام عائد کیا گیا جنہوں نے 7 میچز میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کی۔

مزید پڑھیں: دانش کنیریا کا 6 سال بعد میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف

اس ہی عرصے میں آسٹریلوی کھلاڑیوں نے 5، پاکستانی کھلاڑیوں نے 3 جبکہ دیگر ٹیموں کے کھلاڑیوں نے ایک میچ میں اسپاٹ فکسنگ کی جس میں دونوں ٹیم کی جانب سے فکسنگ کی گئی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان اسپاٹ فکسنگ کے واقعات سے کھیل کا چند حصہ متاثر ہوا تھا اور اس سے نتائج نہیں جانے جاسکتے تھے۔ الجزیرہ کو میچ فکسر کی بھارتی بکیز کو کی گئی کالز کی ریکارڈنگ موصول ہوئی۔

فوٹو: الجزیرہ
فوٹو: الجزیرہ

جن میچز میں فکسنگ کی گئی تھی ان میں لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا بھارت بمقابلہ انگلیڈ، کیپ ٹاؤن میں کھیلا گیا جنوبی افریقہ بمقابلہ آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں انگلینڈ کی پاکستان کے ساتھ کھیلے گئے میچز کی سیریز شامل ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق فکسنگ کو بلے بازوں کی جانب سے کیا گیا جنہوں نے اپنی پرفارمنس نہ دکھانے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔ ان فکسنگ کے واقعات میں چند عالمی معروف کھلاڑیوں کو بلے بازی کرتے دیکھا گیا۔

رپورٹ میں الجزیرہ کی جانب سے ممبئی کے رہائشی مبینہ میچ فکسر انیل منور کے حوالے سے انکشافات کیے گئے جو الجزیرہ کے مطابق 2010 سے بین الاقوامی کرکٹ میں کرپشن میں ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دانش کنیریا پر تاحیات پابندی کا باضابطہ اعلان

تحقیقات کے دوران یہ اہم بات سامنے آئی کہ انیل منوقر کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی گورننگ باڈی 8 سالوں سے جانتی ہے تاہم الجزیرہ کی جانب رابطہ کیے جانے پر انہوں نے منوقر کی تلاش کی اپیل کردی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انیل منور کی 26 میں سے 25 پیش گوئی درست ثابت ہوئیں۔

انیل منور کو کھلاڑیوں میں معروف بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی کے قریب دیکھا گیا جس کی تصویر بھی الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں پیش کی تھی۔

مزید پڑھیں: شرجیل خان کی 'ای سی ایل' سے نام نکلوانے کی درخواست سماعت کیلئے منظور

دیگر کھلاڑیوں میں پاکستان کے عمر اکمل، آسٹریلوی ٹیم کے کوچ اینڈی بِکل، سینیئر بھارتی کھلاڑی سریش رائنا، روہت شرما اور لکشمی پتھی بالاجی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل الجزیرہ ہی کو پاکستان کے سابق کرکٹر دنیش کنریا نے انٹرویو دیتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

دنیش کنیریا نے اپنے سابقہ ساتھی کرکٹرز سے ندامت کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگی اور کرکٹ حکام سے اپنے اوپر لگائی گئی تاحیات پابندی ختم کرنے کی درخواست بھی کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں