‘ہیروز کی گرل فرینڈز اور بیویاں انہیں خواتین کو ہراساں کرنے میں مدد دیتی ہیں’

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2018
مجھے آج تک جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا گیا، روینہ ٹنڈن—فوٹو: ڈی این اے انڈیا
مجھے آج تک جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا گیا، روینہ ٹنڈن—فوٹو: ڈی این اے انڈیا

بھارت میں ان دنوں ‘می ٹو’ مہم اپنے عروج پر ہے، جس کے تحت خواتین اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی کہانیاں سامنے لا رہی ہیں۔

اسی مہم کے تحت مرد حضرات بھی اپنے ساتھ نامناسب واقعات سے پردہ اٹھا رہے ہیں۔

اسی طرح بہت ساری شوبز شخصیات ایسی بھی ہیں، جنہوں نے اگرچہ اپنے ساتھ ہونے والی کسی ناانصافی کا ذکر نہیں کیا، تاہم وہ بھی اس مہم کی حمایت کر رہی ہیں۔

اداکارہ روینہ ٹنڈن کا شمار بھی ایسی اداکاراؤں میں ہوتا ہے، جو شروع سے ہی ‘می ٹو’ مہم کی حمایت کر رہی ہیں، تاہم اب انہوں نے اپنی کہانی بھی شیئر کی ہے۔

اگرچہ روینہ ٹنڈن نے پہلے ہی خواتین کو کام کی جگہوں پر ہراساں کیے جانے کے حوالے سے بات کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ متعدد مرد حضرات کی بیویاں اور گرل فرینڈز انہیں دیگر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

تاہم اب انہوں نے اس حوالے سے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ہیروز کی گرل فرینڈز اور بیویوں نے کچھ فلموں سے باہر کروایا۔

ڈی این اے انڈیا کے مطابق بھارتی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں روینہ ٹنڈن نے واضح کیا کہ اگرچہ انہیں آج تک جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا گیا، تاہم وہ ‘پروفیشنل ہراسمنٹ’ کا شکار بن چکی ہیں۔

پروفیشنل ہراسمنٹ کا شکار ہوں، اداکارہ—فوٹو: روینہ ٹنڈن انسٹاگرام
پروفیشنل ہراسمنٹ کا شکار ہوں، اداکارہ—فوٹو: روینہ ٹنڈن انسٹاگرام

43 سالہ اداکارہ نے وضاحت کی کہ چوں کہ وہ ‘پروفیشنل ہراسمنٹ’ کا شکار بن چکی ہیں، اس وجہ سے وہ جنسی طور پر ہراساں ہونے والی نئی لڑکیوں اور اداکاراؤں کے درد کو سمجھ سکتی ہیں، جو انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اداکاراؤں کے ساتھ ہونے والے واقعات پر روینہ ٹنڈن کے حیران کن انکشافات

روینہ ٹنڈن نے انکشاف کیا کہ انہیں ہیروز کی بیویوں اور گرل فرینڈز نے کچھ فلموں سے باہر کروادیا، علاوہ ازیں انہوں نے خواتین صحافیوں پر بھی ہیروز کی حمایت اور سہولت کار بننے کا الزام عائد کیا۔

روینہ ٹنڈن کا کہنا تھا کہ بعض اوقات ہیروز کی گرل فرینڈز اور بیویاں حسد کی وجہ سے انہیں مدد فراہم کرکے کسی خاتون کو ان کے ساتھ کام کرنے نہیں دیتیں،اگرچہ ایسے حالات میں متاثرہ خاتون کو جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا جاتا، تاہم وہ پروفیشنل ہراسمنٹ کا شکار بن کر کام سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہے۔

اگرچہ روینہ ٹنڈن نے انکشاف کیا کہ وہ ہیروز کی بیویوں اور گرل فرینڈز کے حسد کی وجہ سے کچھ فلموں میں کام نہیں کر پائیں، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں کن فلموں سے نکالا گیا اور ان کے ساتھ کن ہیروز کی گرل فرینڈز اور بیویوں نے حسد کی؟

مزید پڑھیں: روینا ٹنڈن خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف کام کریں گی

روینہ ٹنڈن نے اس سے قبل رواں ماہ یکم اکتوبر کو اپنی ایک ٹوئیٹ کے ذریعے خواتین کو کام کی جگہوں پر ہراساں کیے جانے کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ تھا کہ ‘کام کی جگہوں میں ہراساں کیے جانے کی تعریف کیا ہے؟

انہوں نے ہراساں کیے جانے کی تشریح کرتے ہوئے لکھا کہ ‘درحقیقت بیشتراداکاروں کی بیویاں/ گرل فرینڈز اس وقت خاموش مبصر یا محرک کا کردار ادا کرتی ہیں، جب ان کے شوہر اداکاراؤں کے کیرئیر فلرٹ ختم ہونے کے بعد تباہ کردیتے ہیں جب ایسی اداکاراؤں کی جگہ نئی اداکارائیں یا لڑکیاں یا پھر اور ممکنہ ہدف لے لیتا ہے؟'

تاہم اب انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ‘پروفیشنل ہراسمنٹ’ کا شکار بن چکی ہیں۔

اداکارہ نے کسی کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کی—فوٹو: روینہ ٹنڈن انسٹاگرام
اداکارہ نے کسی کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کی—فوٹو: روینہ ٹنڈن انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں