وزیر اعظم عمران خان نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنے اور صارفین پر لائن لاسز اور چوری کی مد میں اضافی بوجھ کم کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردی۔

عمران خان نے اسلام آباد میں توانائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کی جہاں انہیں توانائی کے شعبے میں مختلف امور پر بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’یہ ناقابل قبول ہے کہ عام عادمی کسی اور کی چوری اور بد انتظامی کا بوجھ بردااشت کرے‘۔

مزید پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ایک بار پھر مؤخر

اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک کی اگلے 25 سالوں کی بجلی کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک جامع توانائی پالیسی تیار کی جارہی ہے۔

دریں اثناء بر آمد کیے گئے تیل پر منحصر توانائی کو کم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

اجلاس میں بجلی کی ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم نے پاور ڈویژن کو بہتر آلات کی دستیابی کے لیے تفصیلی منصوبہ بندی پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت تیل اور گیس کی تلاش کے لیے سروے انجام دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کے ٹیرف میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان

عمران خان نے خیبر پختونخوا میں کام کرنے والی آئل اینڈ گیس کمپنیوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں حکومت نے ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ مؤخر کر دیا۔

اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں 2 روپے 4 پیسے اضافے کی سمری پر غور کیا گیا، تاہم سمری پر کوئی فیصلہ نہ کیا جاسکا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ بجلی کے واجبات کی وصولی کا عمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے، وصولیوں کا عمل بہتر ہونے تک بجلی کی قیمت نہیں بڑھانے دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں