بھارت میں نن کے ساتھ ریپ کے الزام میں گرفتار پادری فرانکو ملاکول کی ضمانت پر رہائی کے چند دن بعد ہی کیس کے عینی شاہد کو ان کی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پایا گیا۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کریا کوس کٹوتھارا کی لاش شمالی پنجاب میں جالندھر کے قریب دسویا ایک چرچ میں پائی گئی۔

62 سالہ پادری اس ہی چرچ میں رہائش پذیر تھے تاہم ڈپٹی سپرنٹنڈ آف پولیس کا کہنا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ پادری کی لاش پر زخموں کے کوئی نشان نہیں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پادری نے بستر پر الٹیاں کی تھیں جبکہ ان کے سرہانے بلڈ پریشر کی دوائیں رکھی تھیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: نن سے ریپ کے الزام میں گرفتار پادری کی ضمانت مسترد

انہوں نے مزید بتایا کہ پادری کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی تھی۔

پادری کے بھائی کا کہنا تھا کہ انہیں شبہ ہے کہ ان کے بھائی کا قتل کیا گیا ہے کیوں کہ انہیں کئی مرتبہ دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے مقدمہ بھی درج کرائیں گے۔

واضح رہے کہ جنوبی کیرالہ میں پادری فانکو ملاکول کو ریپ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد پاپ فرانسیس نے انہیں اسکینڈل کی بنیاد پر ذمہ داری سے فارغ کردیا تھا۔

پادری فانکو ملاکول پنجاب کی شمالی ریاست جالندھر میں روم کیتھولک ڈایوسس کے سربراہ تھے جن پر2014 سے 2016 کے درمیانی عرصے میں 13 مرتبہ نن کے ساتھ ریپ کرنے کا الزام ہے۔

نن کے ساتھ ریپ کا واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد بھارت میں شدید عوامی غم وغصہ ابھر کرآیا جس کے بعد پولیس نے ملزم کے خلاف ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا تاہم نن کا نام تاحال ظاہر نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیرالہ ریپ کیس میں 'ملوث' پادری تفتیش کے لیے طلب

کیرالہ کی عدالت نے جمع کرائی پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق فانکو ملاکول نے نن کو گیسٹ ہاؤس میں محبوس رکھا اور انہیں اسی کمرے میں 13 مرتبہ ریپ اور غیر فطری جنسی تعلقات کا نشانہ بنایا۔

بعد ازاں انہیں چند روز قبل کیس میں ضمانت پر رہائی مل گئی تھی۔

فرینکو ملاکول نے مذکورہ واقعہ کو مخالفین کی سازش قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں کیرالہ ریاست کے اندر 5 پادریوں کو بھی ریپ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ریاست کیرالہ میں مسیحی برادری کی اکثریت رہائش پذیر ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں