انٹرنیشنل کرائم پولیس آرگنائزیشن (انٹرپول) نے منی لانڈرنگ اسکینڈل اور جعلی اکاؤنٹس کیس کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کردیا۔

منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤٹس اسکینڈل کے اہم ملزم اسلم مسعود کو انٹرپول نے لندن سے جدہ جاتے ہوئے ایئرپورٹ پر گرفتار کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم مسعود اومنی گروپ کے چیف فنانشل افسر ہیں، جن کی گرفتاری کو اس کیس میں بہت بڑی پیش رفت سمجھا جارہا ہے۔

ادھر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلم مسعود ہی جعلی اکاؤنٹس کیس کا اصل ماسٹر مائنڈ ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم اسلم مسعود کی گرفتاری اس کیس میں ادارے کی بہت بڑی کامیابی ہے، اور اسی کی مدد سے مزید نام سامنے آئیں گے اور کامیابیاں حاصل ہوں گی۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے 6 جولائی کو حسین لوائی سمیت 3 اہم بینکرز کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں حراست میں لیا گیا تھا۔

حسین لوائی اور دیگر کے خلاف درج ایف آئی آر میں اہم انکشاف سامنے آیا تھا جس کے مطابق اس کیس میں بڑی سیاسی اور کاروباری شخصیات کے نام شامل تھے۔

ایف آئی آر کے مندرجات میں منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والی آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی کمپنی کا ذکر بھی تھا، اس کے علاوہ یہ بھی ذکر تھا کہ زرداری گروپ نے ڈیڑھ کروڑ کی منی لانڈرنگ کی رقم وصول کی۔

ایف آئی آر کے متن میں منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں اور افراد کو سمن جاری کیا گیا جبکہ فائدہ اٹھانے والے افراد اور کمپنیوں سے وضاحت بھی طلب کی گئی تھی۔

ایف آئی آر کے متن میں مزید کہا گیا تھا کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ 6 مارچ 2014 سے 12 جنوری 2015 تک کی گئی جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور بھی قرار دیا گیا تھا۔

جس کے بعد جعلی اکاؤنٹس کیس اور 35 ارب روپے کی فرضی لین دین سے متعلق کیس میں ایف آئی اے کی درخواست پر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس منجمد کرنے میں تاخیر سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

تاہم چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے اس بات سے انکار کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کے دونوں رہنما منی لانڈرنگ کیس میں ملزم ہیں۔

جس کے بعد نگراں حکومت کی جانب سے آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

بعدازاں فریال تالپور نے لاڑکانہ میں سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی تھی۔

علاوہ ازیں 35 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 15 اگست کو ایف آئی اے نے اومنی گروپ کے چیئرمین انور مجید اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کرلیا تھا لیکن ملزمان کی جانب سے صحت کی خرابی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں