چاند کوچھونے کی خواہش کون نہیں رکھتا لیکن چاند پر جانا ہر انسان کے لیے تو ممکن نہیں لیکن چاند ٹکڑا خرید کے گھر ضرور لایا جاسکتا ہے۔

کچھ خلائی مشنز چاند کی سطح سے واپسی پر وہاں سے اپنےہمراہ کچھ ٹکڑے ضرور لائے لیکن وہ سائنسدانوں کی تحقیق اور میوزیم میں نمائش کے لیے مخصوص تھے۔

حال ہی میں زمین کے واحد قدرتی سیارے کے ایک بہت بڑے ٹکڑے کو نیلامی کے لیے پیش کیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ٹکڑا خلاباز نہیں لے کر آئے بلکہ اصل میں یہ چاند سے زمین پر خود بخود آگرا تھا جسے 8 کروڑ 18 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد میں فروخت کردیا گیا۔

یہ حیرت انگیز چاند کا ٹکڑا ہزاروں سال قبل زمین پر گرا تھا لیکن اسے دریافت گزشتہ برس افریقہ میں کیا گیا ۔

این ڈبلیو اے 11789 نامی یہ شہابِ ثاقب اصل میں دیگر چھوٹے ٹکڑوں سے مل کر بنا ہوا ہے جسے ’دی مون پزل‘ بھی کہا جارہا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق چاند سے یہ ٹکڑا ایسے ہی زمین پر نہیں گر گیا بلکہ یہ چاند سے کسی چیز کے ممکنہ طور پر ٹکرانے سے ٹوٹ کر الگ ہوا تھا جسے زمین کی کشش ثقل نے اپنی جانب کھینچ لیا۔

اس ٹکڑے کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ چاند سے زمین تک کے سفر میں اسے شدید رگڑ اور حرارت کا سامنا کرنا پڑا تھا ، یہ ایک اہم ترین سیارتی ٹکڑا ہے۔

لیکن چونکہ یہ ایک نجی ملکیت میں ہے اسلیے اسے نادر و نایاب چیز کے طور پر دیکھا جارہا ہے اس کی قیمت , سائز اور نایاب حیثیت سے ہی اس ٹکڑے کے قیمتی ہونے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں