بھارت کا اسرائیل سے 1 کھرب کا دفاعی معاہدہ

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2018
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

تل ابیب: اسرائیل کی اسلحہ ساز کمپنی ایئرو اسپیس انڈسٹری (آئی اے آئی) کا کہنا ہے کہ وہ بھارتی بحری جنگی جہازوں میں 1 کھرب 38 کروڑ روپے مالیت کا زمین سے فضا میں مار والے میزائل ڈیفنس سسٹم (ایل آر ایس اے ایم) نصب کرے گا۔

ٹائمز آف انڈیا میں شائع [رپورٹ][1] کے مطابق آئی اے آئی کے مطابق بھارت کی سرکاری کپمنی بھارت الیکڑونک لمیٹڈ (بی ای ایل) کے ساتھ معاہدہ طے پا چکا ہے اور اس معاہدے میں بی ای ایل مرکزی فریق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا اسرائیل سے 2 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ

واضح رہے کہ ایل آر ایس اے ایم باراک 8 سے تعلق رکھتے ہیں ایئر اینڈ میزائل ڈیفنس سے تعلق رکھتا ہے اور اسرائیل کی نیوی فوج بھی اسی نظام کو استعمال کرتی ہے۔

آئی اے آئی نے بتایا کہ دنیا بھر میں باراک 8 کی مقبولیت کے باعث اس کی گزشتہ برس میں فروخت کا حجم 6 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔

آئی اے آئی کے چیف افسر نمرود شیفر نے کہاکہ ‘اسرائیل اسلحہ کی فروخت کے حوالے سے بھارت ایک بڑی مارکیٹ ہے اور اب ہم بھارت کے ساتھ مزید تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں’۔

مزید پڑھیں: 170 ارب کا معاہدہ: بھارت اسرائیل کے تعاون سے میزائل بنائے گا

خیال رہے کہ اسرائیل اور بھارت کے مابین تعلقات میں مزید بہتری آئی اور دونوں ممالک خصوصی زراعت اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھا رہے ہیں۔

امریکا اور روس بھی بھارت کو جدید اسلحہ اور ڈیفنس سسٹم فراہم کرچکے ہیں۔

گزشتہ برس اسرائیل نے بھارتی آرمی اور نیوی کو 2 ارب ڈالر کے میزائل ڈیفنس سسٹم فروخت کیے تھے جس کے بعد بی ای ایل نے باراک 8 کا معاہدہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان اور اسرائیل گٹھ جوڑ: مگر کس کے خلاف؟یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ باراک 8 آئی اے آئی نے اسرائیلی وزارت ڈیفنس اور بھارتی ڈیفنس ریسرچ آرگنائزیشن کے مشترکہ تعاون کے ساتھ تیار کیا اور اسرائیلی اور بھارتی نیوی کے پاس ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں