جامعہ پنجاب: میاں بیوی پر تشدد، 5 طلبا معطل

اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2018
—فوٹو اسکرین شاٹ
—فوٹو اسکرین شاٹ

لاہور: جامعہ پنجاب کی انتظامیہ نے کیمپس میں اپنی اہلیہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے شخص کو تشدد کا نشانہ بنانے والے 5 طلبا کو معطل کردیا۔

اس کے ساتھ انتظامیہ نے جائے وقوع پر موجود سیکیورٹی گارڈ کو بھی اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برتنے پر معطل کردیا۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جامعہ پنجاب میں شعبہ تاریخ کے باہر کچھ لوگ ایک شخص پر تشدد کررہے ہیں جبکہ مجمع اس کا تماشہ دیکھ رہا ہے۔

ویڈیو میں خاتون کو چیختے ہوئے بھی سنا جاسکتا ہے جوتشدد سے روکنے کی کوشش کرتے ہوئے کہہ رہی تھیں کہ ’انہوں نے کیا کیا ہے؟ یہ میرے شوہر ہیں‘۔

اس بارے میں جامعہ پنجاب کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اویس رند نامی شخص شعبہ تاریخ میں اپنی اہلیہ کو لینے گئے تھے۔

وائس چانسلر جامعہ پنجاب نے مذکورہ واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے یونیورسٹی کے رجسٹرار خالد خان کو واقعے میں ملوث طلبا کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: جمیعت کے کارکنان کے خلاف لیکچرر کے اغوا کا مقدمہ درج

ترجمان جامعہ پنجاب کا کہنا تھا کہ ’کسی کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کی اجازت نہیں‘ اس قسم کا واقعہ ناقابلِ برداشت ہے اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کیمپس میں پرامن ماحول کو یقینی بنائے گی۔

واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اویس رند پر تشدد کرنے والے 5 طلباء اور وہاں موجود سیکیورٹی گارڈ جو انہیں روکنے کی کوشش کرنے کے بجائے خاموشی سے کھڑا سارا منظر دیکھ رہا تھا، کو معطل کردیا گیا۔

یونیورسٹی کے ترجمان نے معطل ہونے والے طلبا کا تعلق آئی جے تی سے بتایا۔

اس حوالے سے آج یونیورسٹی انتظامیہ کا اجلاس متوقع ہے جس میں مذکورہ واقعے کا تفصیل سے جائزہ لینے کے بعد تمام افراد کی معطلی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں