کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے اخبارات، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو قابو کرنے کے لیے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پی ایم آر اے) کے قیام کی تجویز پر تشویش کا اظہار کر دیا۔

سی پی این ای کے صدر عارف نظامی، سینئر نائب صدر امتنان شاہد اور سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس قدم سے میڈیا کے حلقوں میں خوف پیدا ہوا ہے کیونکہ میڈیا پر مختلف پہلووں سے حکومتی کنٹرول کے نفاذ کی کوشش سے میڈیا کی آزادی، اظہار رائے کی آزادی اور عوام کے جاننے کے حق پر سمجھوتہ ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا پیمرا اور پریس کونسل کو ختم کرنے کا فیصلہ

سی پی این ای کا کہنا تھا کہ یہ قابل افسوس بات ہے کہ حکومت نے کونسل اور دیگر میڈیا کے اداروں کو اس اہم معاملے پر مشاورت کی روایت کو پامال کیا ہے اور اس قدم نے حکومت کے ارادوں پر بھی شبہات پید کر دیے ہیں۔

اعلامیے میں حکومت کے اس اقدام کا جنرل ایوب کے دور میں جاری کیے گئے پریس اینڈ پبلی کیشن آرڈیننس سے موازنہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پی این ای، پی ایف یو جے، اے پی این ایس اور میڈیا کے دیگر اداروں کے مجموعی کوششوں سے میڈیا کی آزادی کو غصب کرنے کی مارشل لا حکومت کی کوشش کو ناکام بنا دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’میڈیا سے متعلق قانون سازی میں تمام فریقین سے مشاورت کی جائے‘

سی پی این ای نے واضح کیا ہے کہ ایک کالے قانون کے ذریعے میڈیا کی آزادی کو چھیننے کی کوشش کو اس مرتبہ بھی کامیاب نہیں ہوگی۔

حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میڈیا پر امتیازی، متعصب اور مخصوص قوانین تھونپنے کی ذہنیت اور میڈیا کے اداروں کو معمول کے قوانین کے مطابق آزادانہ کام کرنے کے لیے غیر متوازن ماحول پیدا کرنے سے گریز کرے۔


یہ خبر 26 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں