پاکپتن پولیس نے ایک روز قبل مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل ہونے والے پہلی جماعت کے طالب علم کے واقعے کا مقدمہ تھانہ کلیانہ میں درج کر کے 2 نامعلوم افراد کو گرفتار کرلیا۔

پنجاب کے ضلع پاکپتن کے گاؤں کلیانہ سے گزشتہ روز لاپتہ ہونے والے پہلی جماعت کے طالب علم کی لاش پرائمری اسکول سے ملی تھی۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی اے ایس پی صدر کرائم سین یونٹ جائے وقوع پر پہنچے اور اہم شواہد اکٹھے کرنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی۔

تھانہ کلیانہ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف کم سن طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج کرکے اسکول چوکیدار سمیت 2 افراد کو شک کی بنیاد پر حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ننھی زینب کے قاتل عمران کو پھانسی دے دی گئی

ڈی پی او پاکپتن ماریہ محمود نے واقعے کی تفتیش کے لیے اے ایس پی صدر کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی ہے جس نے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

اے ایس پی صدر ڈاکٹر سمیر نور چنا کا کہنا تھا کہ بہت جلد سفاک قاتل کا چہرہ بے نقاب کر دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں پنجاب کے ضلع قصور میں 6 سالہ زینب کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا تھا جس پر ملک بھرمیں شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

بعد ازاں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نوٹس لیا تھا اور پولیس نے موثر کارروائی کرتےہوئے ملزم عمران علی کو گرفتار کرکے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا تھا جہاں سزائے موت دی گئی جس پر رواں ماہ عمل درآمد ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں