اسلام آباد: یورپی یونین کے مبصرین نے 25 جولائی کے عام انتخابات کی شفافیت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولنگ اسٹیشنز کے اندر فوج تعینات نہیں ہونی چاہیے تھی۔

یورپی یونین کے مبصر مشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انتخابات میں فوج کی تعیناتی کے باعث سویلین اونر شپ کم رہی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) انتخابی نتائج بروقت جاری کرنے میں ناکام رہا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018ء: بین الاقوامی مبصرین کا امتحان

مشن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین عام انتخابات میں ریزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کے استعمال پر مطمئن نہیں تاہم آر ٹی ایس سمیت دیگر جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال خوش آئند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب میں آر ٹی ایس کی آزمائش کی جاتی تو بہتر تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ الیکشن میں میڈیا اور غیر جانبدار اداروں کو پابندیوں کا سامنا رہا، پولنگ اسٹیشنز کے اندر فوج تعینات نہیں کی جانی چاہیے تھی، فوج کا کام سیکیورٹی فراہم کرنا ہے.

مبصر مشن نے کہا کہ انتخابی عمل میں بہتری کی ہمیشہ گنجائش رہتی ہے 2013 انتخابات کے بعد ہونے والی انتخابی اصلاحات میں یورپی یونین کی 55 میں سے 38 تجاویز تسلیم کی گئیں۔

مزید پڑھیں: انتخابی عمل: میڈیا کو درپیش مشکلات پر یورپی مبصرین کو بریفنگ

اس حوالے سے یورپی یونین کی رپورٹ میں زور دیا کہ الیکشن کمیشن یکساں انتخابی فہرستیں تیار کرے اور عام نشستوں پر خواتین کی نامزدگی کو یقینی بنانا چاہیے۔

علاوہ ازیں مبصر مشن نے کہا ہے کہ پولنگ مکمل ہونے پر پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکالنے کی کوئی رپورٹ نہیں ملی۔

مشن کے سربراہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے چاہیے۔

بعدازاں پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر جین فرانکیوز کاوّنٹین کے ہمراہ چیف الیکشن مبصر مائیکل گالر نے تحریکِ انصاف کے مرکزی سیکریٹریٹ کے دورے پر پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل ارشد داد سے ملاقات کی۔

یورپی وفد اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے درمیان پاکستان میں انتخابات کے انعقاد اور انتقالِ اقتدار سے جڑے معاملات پر خصوصی بات چیت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کی غیر ملکی مبصرین کو انتخابی عمل سے دور رکھنے کی کوششیں

یورپی وفد نے جمہوریت کے فروغ اور انتخابات میں شفافیت کے لیے تحریکِ انصاف کی کاوشوں کا اعتراف کیا۔

اس حوالے سے ارشد داد نے کہا کہ انتخابات کی شفافیت کے لیے یورپی یونین کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے یورپی یونین کی سفارشات سے بھرپور استفادہ کرنے کا بھی عندیہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جو موروثیت کے بجائے ادارہ جاتی ڈھانچے پر یقین رکھتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں