کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اومنی گروپ کے ایک اور ڈائریکٹر اور انور مجید کے بیٹے نمبر مجید کو گرفتار کرلیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اومنی گروپ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اطلاع ملی ہے کہ جتنے بھی اومنی گروپ کے گرفتار ڈائریکٹرز ہیں وہ حوالات میں بھی موبائل فون استعمال کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اومنی گروپ کی شوگر ملز کو کام کرنے کی اجازت دی جائے، نیشنل بینک

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بہت ہی تشویش ناک بات ہے، ساتھ ہی ہدایت جاری کی کہ اومنی گروپ کے تمام ڈائریکٹرز سے موبائل فون چھین لیے جائیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اومنی گروپ کے افراد جیل کے اندر سے احکامات جاری کررہے ہیں، اگر ان سے موبائل فون نہیں چھینے گئے تو آئی جی جیل خانہ جات کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

اس موقع پر اومنی گروپ کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت میں کہا کہ اگر ایف آئی اے گروپ کے ڈائریکٹر کو گرفتار نہ کرے تو آج ہی اپنا بیان ریکارڈ کروادیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اومنی گروپ کے دفتر پر ‘چھاپہ’ مارا گیا، وکیل

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے اومنی گروپ سے تفتیش کرنا چاہے تو کر سکتی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ ایف آئی اے کا معاملہ ہے عدالت انہیں ہدایت نہیں دے سکتی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو غیر قانونی کام میں ملوث ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے۔

عدالت نے ایف آئی اے سے اومنی گروپ کا مکمل ریکارڈ 30 اکتوبر تک طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی جبکہ ایف آئی اے نے انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں