احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کے مجرم کو 30 سال قید

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2018
احسن اقبال پر مئی 2018 میں نارووال میں فائرنگ کی گئی تھی — فائل فوٹو
احسن اقبال پر مئی 2018 میں نارووال میں فائرنگ کی گئی تھی — فائل فوٹو

گجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کرنے والے مجرم کو 30 سال قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سید علی عمران نے احسن اقبال حملہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم عابد کو قید و جرمانے کی سزا سنائی۔

مجرم عابد کی پولیس کی تحویل میں لی گئی تصویر — فائل فوٹو
مجرم عابد کی پولیس کی تحویل میں لی گئی تصویر — فائل فوٹو

مجرم عابد کو دہشت گردی کی دفعات کے تحت 10 سال، اقدام قتل میں 10 سال اور دیگر دفعات کے تحت 10 سال 2 ماہ کی سزا سنائی گئی۔

مجرم پر 2 لاکھ 80 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جبکہ اس کی جائیداد قرق کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مقدمے میں ملوث 4 ملزمان شاہد، کاشف، عظیم اور سبیل طارق کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کرنے کے احکامات بھی دیئے۔

واضح رہے کہ مجرم عابد نے 6 مئی 2018 کو سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کو نارووال میں انتخابی مہم کے دوران جلسے میں فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کے خلاف حکومت، اپوزیشن ہم آواز

احسن اقبال کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال (ڈی ایچ کیو) نارووال منتقل کیا گیا تھا، بعد ازاں انہیں بذریعہ ہیلی کاپٹر لاہور منتقل کیا گیا۔

فائرنگ سے وزیر داخلہ کے دائیں کندھے میں گولی لگی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں