کوہستان کے علاقے لوٹر میں قراقرم ہائی وے پر مسافر بس کھائی گرنے سے 17 مسافر ہلاک اور ایک خاتون زخمی ہوگئیں۔

پولیس حکام کے مطابق بس گلگت-بلتستان کے علاقے غذر سے راولپنڈی کی جانب جارہی تھی۔

ضلع کوہستان کے پولیس افسر عبدالغفور نے مقامی افراد کی جانب سے اطلاع ملنے پر پولیس ٹیم کے ساتھ مل کر جائے وقوع پہنچے۔

پولیس حکام نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں موبائل فون سروس نہ ہونے کی وجہ سے رابطے میں مسائل کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: کوہستان: ایف سی اور مقامی افراد میں جھگڑا، ایک شخص ہلاک

واقعے کے عینی شاہد شریف خان کا کہنا تھا کہ حادثہ شام کے وقت پیش آیا جس کے کافی دیر بعد انہیں موبائل سگنلز موصول ہوئے جس کے بعد انہوں نے فوری پولیس کو اطلاع دی۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں چند ہی لوگ آباد ہیں جنہوں نے حادثے کے فوری بعد ہی لوگوں کو بس سے نکالنے کی کوششیں شروع کردی تھیں تاہم سورج غروب ہونے اور پہاڑی علاقے کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔

دیگر عینی شاہدین کے مطابق زخمی خاتون معجزانہ طور پر حادثے میں محفوظ رہیں اور انہیں ایک گھر میں لے جایا گیا تاہم خاتون کی زبان مختلف ہونے کی وجہ سے کسی کو ان کی بات سمجھ میں نہیں آسکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کوہ سلیمان سے کوہ مرگلہ تک

بعد ازاں پولیس نے واقعے میں 17 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا۔

دریں اثنا پولیس کا کہنا تھا کہ ایمبولینسز اور نجی گاڑیاں جائے وقوع کی جانب رواں ہیں تاہم علاقہ دور ہونے کے باعث انہیں لاشوں کو منتقل کرنے میں وقت درکار ہے۔

کوہستان میں داسو ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

حادثے کی وجوہات تاحال سامنے نہ آسکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں