مساجد و مدارس کے ذریعے حکومتی شجرکاری مہم کو فروغ دینے کا اعلان

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2018
قومی علما و مشائخ کونسل کا اجلاس لاہور میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر سربراہی منعقد ہوا— فوٹو: فہد چوہدری
قومی علما و مشائخ کونسل کا اجلاس لاہور میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر سربراہی منعقد ہوا— فوٹو: فہد چوہدری

قومی علما و مشائخ کونسل نے ملک بھر میں مذہبی ہم آہنگی کی فضا کے قیام پر اتفاق کرتے ہوئے مساجد و مدارس کے ذریعے حکومتی شجرکاری مہم کو فروغ دینے کا اعلان کردیا۔

قومی علما و مشائخ کونسل کا اجلاس آج وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر صدارت لاہور میں منعقد ہوا جس میں ملک کے طول و عرض سے کونسل کے اراکین علما کرام اور مشائخ نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی دیر سے آمد پر 'ڈرامہ'

کونسل میں گزشتہ سفارشات پر عملدرآمد اور موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں نئی سفارشات مرتب کرنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے اجلاس کے شرکا کو یقین دلایا کہ حکومت قومی علماء مشائخ کونسل کی سفارشات پر بھرپور عمل کرے گی تاکہ ملک میں مذہبی ہم آہنگی کی فضاء قائم ہو۔

پیر نور الحق قادری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کونسل کے مفید اثرات کو نچلی سطح تک پہنچایا جائے گا اور تمام مسالک کے نمائندگان پر مبنی وفد وزارت کی زیر نگرانی مدارس دینیہ کا دورہ کرے گا۔

اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں صوبائی اور ضلعی سطح پر علما مشائخ کونسل اور متحدہ علما بورڈ کے قیام کی پرزور سفارش کی گئی اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اس سلسلے میں عنقریب صوبہ جات کے ذمہ داران سے ملاقات کریں گے۔

اجلاس میں کونسل نے حکومت کی ملکی سطح پر چلائی جا رہی شجر کاری مہم کی تائید کرتے ہوئے اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ علما مشائخ اپنے اپنے حلقوں میں اس مہم کا آغاز کریں گے۔

اجلاس کے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ قومی علما و مشائخ کونسل کو قانونی حیثیت دی جائے اور غیر مسلموں کے لیے آئین و قانون سے ’مینارٹی‘ کا لفظ حذف کر کے غیر مسلم کا لفظ استعمال کیا جائے۔

ضرور پڑھیں: اسرائیلی طیارے کی اسلام آباد لینڈنگ کی ’افواہ‘، آخر مشن تھا کیا؟

علما و مشائخ کے اجلاس میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ پیغامِ پاکستان کی عوامی سطح پر بھرپور اشاعت کی جائے جبکہ سود کی ممانعت اور تعطیل جمعہ کے لیے کوششیں کرنے کے ساتھ ساتھ تعزیرات پاکستان میں 295 سی کو بالکل نہ چھیڑا جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ کونسل کے سالانہ 3 سے 4 اجلاس مختلف شہروں میں منعقد کرائے جائیں اور ایک مرتبہ تمام علما و مشائخ کونسلز کا مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے جبکہ صوبائی علماء و مشائخ کونسلوں میں اس صوبے کے قومی علما و مشائخ کے ممبران بھی شامل کیے جائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں