حکومت نے استعمال شدہ غیر رجسٹرڈ موبائل فونز پر کیٹیگری کے مطابق معمولی جرمانے کے ساتھ ریگولیٹری ڈیوٹی (آر ڈی) متعارف کرانے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔

آر ڈی کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ قریبی پوائنٹ میں جرمانہ بھرنے کے بعد بلاک موبائل کو فعال کردیا جائے گیا۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق مارکیٹ میں غیر قانونی موبائلوں کی درآمد سے قومی خزانے کو سالانہ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچتا ہے۔

دوسری جانب قانونی موبائل کی درآمدات کی مالیت 18-2017 میں 84 کروڑ 76 لاکھ 56 ہزار ڈالر تک جاپہنچی ہے جبکہ بتدریج سالانہ قانونی موبائل کی درآمد میں کمی ہوئی جو ایک وقت میں کسٹم ڈیوٹی میں اضافے سے اسمگلنگ کی صورت میں ایک ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگئی تھی۔

واضح رہے کہ ملک میں مختلف راستوں سے اسمگل ہونے والے اکثر استعمال شدہ اور بہتر کیے گئے موبائل فونز کو ڈیوائس آئیڈینٹی فکیشن، رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے تحت بلاک کردیا جائے گا۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے مئی 2018 میں ملک میں غیر معیاری اور استعمال شدہ فونز کی اسمگلنگ کے انسداد کے لیے ڈی آئی آر بی ایس کا طریقہ کار شروع کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے نے موبائل فون تصدیق کیلئے دی گئی 20 اکتوبر کی ڈیڈلائن منسوخ کردی

ڈان کو ذرائع نے بتایا کہ 15 نومبر کے بعد تمام صارفین نئے موبائل سیٹ کے باکس پر دیا گیا انٹرنیشنل موبائل ایکیوپمنٹ آئیڈنٹیٹی (آئی ایم ای آئی) نمبر 8484 پر بھیج دیں گے۔

صارفین کو اس کے جواب میں بتایا جائے گا کہ سیٹ ریگولیٹری معیار کے مطابق ہے یا نہیں۔

اگر سیٹ معیار کے مطابق نہ ہوا تو صارفین کو 2 ماہ کے اندر اندر ریگولیٹری ڈیوٹی کے ساتھ جرمانہ ادا کرنے کا پیغام دیا جائے گا جس کے بعد تمام غیر رجسٹرڈ موبائل استعمال کے قابل بن جائیں گے۔

پی ٹی اے کے مطابق 'ڈی آئی آر بی ایس' کے افتاح سے قبل 16 کروڑ معیاری و غیر معیاری موبائل فون سیٹ تمام نیٹ ورکس پر فعال تھے۔

مزید پڑھیں: کہیں آپ کا موبائل فون بھی اسمگل شدہ تو نہیں؟

ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت استعمال شدہ موبائل فون پر ریگولیٹری ڈیوٹی وضع کرنے پر کام کر رہی ہے جس کا اعلان وفاقی کابینہ کی منظوری سے کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کابینہ کو 3 مختلف سمریاں بھیجی جائیں گی جس کو وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی، تجارت اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے محکمے کی جانب سے بھیجی جائیں گی۔

ایف بی آر نے نئے موبائل سیٹس کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے ریٹس کا اعلان کیا تھا اور 60 ڈالر سے کم قیمت کے موبائل پر 250 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی فون کی ٹکر کا 'سستا' اینڈرائیڈ فون متعارف

جن موبائل فوج کی قیمت 60 ڈالر سے 130 ڈالر کے درمیان ہے ان پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی مد میں قیمت کا 10 فیصد اطلاق ہوتا ہے۔

اسی طرح جن موبائلز کی قیمت 130 ڈالر سے زیادہ ہوگی ان پر 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ہوگی۔

ذرائع کے مطابق استعمال شدہ موبائل پر ریگیولیٹری ڈیوٹی کو ان کی قیمت کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دی جائے گی۔

خیال رہے کہ ان موبائلز کو غیر رجسٹرڈ تصور کیا جائے گا جو گلوبل سسٹم فار موبائل ایسوسی ایشن کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہو۔


یہ خبر 30 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Oct 30, 2018 05:56pm
خبر کے مطابق مارکیٹ میں غیر قانونی موبائلوں کی درآمد سے قومی خزانے کو سالانہ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچتا ہے۔ جس کا مطلب ہے سالانہ 200,430,000,000.00 روپے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کارروائی کے بغیر یہ اسمگلنگ جاری رہے گی۔ حکومت (پی ٹی اے) کو ہرصورت کارروائی کرنی چاہیے۔ پی ٹی آئی کوئی ایک ایسا فیصلہ تو کرے جس پر عملدرآمد بھی کیا جاسکے۔