Dawnnews Television Logo

نئی بینٹلے سب سے شاندار، سب سے تیز

467 کلوواٹ طاقت اور 900 نیوٹن میٹر ٹارک والا زبردست انجن 333 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ٹاپ اسپیڈ فراہم کرتا ہے۔
اپ ڈیٹ 02 نومبر 2018 01:19pm

کار ٹیسٹر اینس پیٹری کے لیے آج کا دن بہت ہی خاص ہے، کیونکہ یہ پہلی مرتبہ بینٹلے ڈرائیو کرنے جا رہی ہیں، اور کوئی عام بینٹلے نہیں بلکہ بالکل نئی تھرڈ جنریشن بینٹلے کونٹی نینٹل جی ٹی ہے۔

اس میں نصب ہے 467 کلوواٹ طاقت اور 900 نیوٹن میٹر ٹارک والا زبردست انجن ہے۔ 12 سلنڈروں والا یہ انجن 333 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ٹاپ اسپیڈ فراہم کرتا ہے۔ اسے ایک طاقتور مشین کہنا بالکل بھی غلط نہیں ہوگا۔

بینٹلے نے گزشتہ ورژن کے مقابلے میں تھرڈ جنریشن کونٹی نینٹل جی ٹی میں کئی اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ پرانے ورژن کا پلیٹ فارم وی ڈبلیو فیٹون جیسا تھا جبکہ حالیہ ورژن کی بنیادیں پورشے پینامیرا طرز کی ہیں۔

نئے انجن کا وزن گزشتہ کونٹی نینٹل کی جی ٹی میں نصب انجن کے مقابلے میں کم اور30 کلوگرام وزنی ہے اور یہ زیادہ تر بینٹلے بینٹیگا کے انجن جیسا ہے۔

یہ صرف 3 اعشاریہ 7 سیکنڈز میں ہی صفر سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کرلیتی ہے۔

کسی ہوئی اسٹئیرنگ کے باعث کونٹی نینٹل جی ٹی اب ڈرائیورز کو بہتر انداز میں رسپانس دیتی ہے۔ اس گاڑی میں شامل ہے بینٹلے الیکٹرونک اینٹی رول سسٹم، مکمل طور پر ویری ایبل ٹارک ڈسٹری بیوشن آل وہیل ڈرائیو، اور 8 اسپیڈ کلچ ٹرانسمیشن۔

اینس کہتی ہیں کہ اس نفیس شاہکار کی ڈرائیونگ آپ کو ایک شاندار احساس بخشتی ہے۔ کیونکہ یہ گاڑی ہر طرح سے خاص ہے۔ آپ گاڑی کے ایکسی لیٹر کو تھوڑا زیادہ دبانے پر ہی 2 اعشاریہ 2 ٹن جی ٹی کی زبردست رفتار پر دوڑنا شروع ہوجاتی ہے۔

اینس کہتی ہیں کہ اس کی ڈرائیونگ کا تجربہ بہت ہی زبردست ہے اور جی ٹی کے 3 چیمبر ایئر اسپرنگ سسپینشن سسٹم کی مدد سے آپ یا تو مخصوص اسپورٹی یا پھر لگژری سے بھرپور کمفرٹ ایبل ڈرائیو سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

جی ٹی کا اگلا حصہ ایسا بنایا گیا ہے جس سے ہوا کی مزاحمت کم سے کم ہوجاتی ہے۔ جبکہ گرل کو وسیع کیا گیا ہے۔ اگلے ایکسل کو ساڑھے 13 سینٹی میٹر باہر کی جانب نکالا گیا ہے۔

سائیڈ پر لگا 12 سلنڈرز کا انجن لوگو اپنی شان دکھاتا نظر آتا ہے، جو گاڑی کی اصل پرکشش چیز بھی ہے جبکہ ہوڈ کے اندر موجود پاور ہاؤس آپ کو بالکل بھی مایوس نہیں کرے گا۔

ہیڈ لائٹس اور انڈی کیٹرز الگ الگ نصب کیے گئے ہیں جبکہ گاڑی کے پچھلے حصے پر اسٹائلش کروم سے بینٹلے کا نام لکھا گیا ہے۔ ٹیل لائٹس گزشتہ ورژن کے مقابلے میں تھوڑی سی چھوٹی کردی گئی ہیں اور اب ٹیل پائپس کی ہی طرح بیضوی طرز کی بنائی گئی ہیں۔

جب بینٹلے کے انٹیریئر ڈیزائن ہیڈ ڈیرن ڈے سے بات چیت ہوئی تو انہوں نے ہمیں اس گاڑی کی وہ خصوصیات بتائیں جو اس گاڑی کو دیگر گاڑیوں سے منفرد بناتی ہیں۔

آپ جب بھی کسی خوبصورت گھر جاتے ہیں، چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا، تو آپ گھر کے اندر ہمیشہ دروازوں سے ہی داخل ہوتے ہیں اور آپ ہمیشہ گھر کی طرز تعمیر اور گھر کی تزین و آرائش میں استعمال ہونے والے خوبصورت مٹیریل اور کاریگری سے ہی متاثر ہوتے ہیں۔

ایسا نہیں ہے کہ آپ گھر کے اندر داخل ہونے کے ساتھ ہی ٹی وی دیکھنے لگ جاتے ہیں لہٰذا ہم بینٹلے کونٹی نینٹل جی ٹی کے اندرونی حصے کو ایسا ہی تاثر دینا چاہتے تھے۔

یہ گاڑی اپنی تیاری میں شامل مہارت، شاندار خصوصیات، گاڑی کے گرد گھومتی خوبصورت لائنز کے ذریعے دیکھنے والے پر اپنا پہلا تاثر چھوڑتی ہے اور جب انجن اسٹارٹ کرتے ہیں تو گاڑی میں شامل ٹیکنالوجی کو حقیقت کے روپ میں آتا دیکھتے ہیں۔

بینٹلے کی ایک اور خاص بات ہے اس کا روٹیٹنگ ڈسپلے، جہاں آپ 12 اعشاریہ 3 انچ ٹچ اسکرین یا پھر زیادہ کلاسک متبادل کے طور پر اینالوگ ڈائلز میں سے کسی ایک انتخاب کرسکتے ہیں۔

اسکرینز اور ٹیکنالوجی کی خصوصیات ڈرائیور کی توجہ پر غالب آسکتی ہیں، لہٰذا ہم ایک ایسی کار تخلیق کرنا چاہتے تھے جو خالص انداز میں ڈرائیونگ کے بارے میں ہو۔

آپ چاہیں تو اپنی منزل کا اندراج اسکرین پر کریں اور اسے دور کردیں، پھر ڈرائیونگ انسرومنٹس کے ساتھ ڈرائیونگ کا مزہ لیں اور سفر کے نظاروں سے لطف اندوز ہوں۔

ظاہر ہے کہ بینٹلے کونٹی نینٹل جی ٹی کی بہت ساری خوبصورت خصوصیات ڈیزائن ٹیم کی ہی تخلیق کردہ ہیں۔

مثلاً اس گاڑی میں نظر آنے والی نفیس سلائی، گاڑی کے اندر نصب خوبصورت پلاسٹک کے پارٹس و دیگر حصے جیولری سے متاثر ہو کر لگائے گئے ہیں۔

گاڑی میں دو حصوں میں تقسیم ڈیش بورڈ بھی ہے جہاں آپ اپنی پسند کے نقش و نگار کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اور یہ تمام آئیڈیاز ڈیزائن بریفننگ میں شامل نہیں تھے بلکہ یہ آئیڈیاز ڈیزائن ٹیم نے پیش کیے اور ظاہر ہے کہ میرا تو کام ہی یہی ہے، مختلف آئیڈیاز دینے کے لیے میں ہمیشہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں اور گاڑی کے اندر ایک ایسا ماحول تخلیق دینے کے لیے کوشاں رہتا ہوں جو بے مثال ہو۔

تو یہ ہیں جی ٹی کی متاثرکن خصوصیات کی جھلکیاں۔ گاڑی بنانے والے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ 100 کلومیٹر کے لیے آپ کو گاڑی میں 12 اعشاریہ 2 لیٹر پریمیم پلس گیس ڈلوانا ہوگی مگر اس کے لیے ڈرائیور کو ایکسی لیٹر کو زیادہ دبانے سے گریز ہونا ہوگا۔ سلنڈر ڈی ایکٹی ویشن ٹیکنالوجی کی مدد سے گیس بچانے میں مدد ملتی ہے۔

بینٹلے ٹرم لائنز میں سے دو کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ ایک طویل فاصلے کے سفر کے لیے ہے، اس میں ٹریفک کنجیسشن اسسٹ اور ایکٹو لین اسسٹ شامل ہے، جبکہ دوسری اندرون شہر میں سفر کے لیے ہے جس میں شہری ماحول کے مطابق خصوصیات شامل ہیں، جیسے پیدل چلنے والوں اور ٹریفک کی جگہوں کی نشاندہی کرنے والا سسٹم، سٹی بریکنگ سسٹم، 360 ڈگری کمیرا اور خودکار طور پر کھلنے والا ڈگی کا ہیچ شامل ہے۔

اینس کہتی ہیں کہ گاڑی کے بارے میں میرا خیال تو بہت واضح ہے۔ یہ نئی بینٹلے جی ٹی میرے مطابق ایک زبردست کامیابی ہے، اندر اور باہر سے یہ نہ صرف دیکھنے میں شاندار ہے بلکہ ڈرائیو کرنے میں بھی باکمال ہے۔ مگر ظاہر ہے کہ یہ گاڑی ماس مارکیٹ کے لیے نہیں لہٰذا مجھے نہیں لگتا کہ جرمنی کی سڑکوں پر یہ کچھ ہی عرصے میں بڑی تعداد میں نظر آنا شروع ہوجائیں گی۔ بلکہ میں تو اب یہ سوچ رہی ہوں کہ اگلی بار کب مجھے یہ بینٹلے چلانے کا موقع نصیب ہوگا۔

یہ تحریر ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کے اشتراک سے تحریر کی گئی۔

ترجمہ: ایاز احمد لغاری — ایڈیٹر : فرحان محمد خان