متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) نے 8 نومبر کو کراچی میں ملین مارچ کا اعلان کردیا۔

ایم ایم اے کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ایک جاری بیان میں کہا کہ عالمی ایجنڈے کے تحت موجودہ حکومت کو اقتدار میں لایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی سازش یہ ہے کہ مذہبی دنیا کو مسلکی تنازعات کا شکار کیا جائے ، انہوں نے کسی فیصلے کا نام لیے بغیر کہا کہ اس فیصلے پر عالمی اثرات ہیں۔

مزید پڑھیں: مذہبی جماعتوں کااحتجاج: سڑکیں بلاک، عوام پریشان، نظام زندگی متاثر

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے قابل تعریف ہیں اور تمام مسالک ختم نبوت کے لیے متحد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے 8 نومبر کو کراچی میں ملین مارچ کرے گی جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

علاوہ ازیں جمعیت علماء اسلام (ف) اور متحدہ مجلس عمل کے امیر مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے جاری ویڈیو پیغام میں اعلان کیا گیا کہ کل بروز جمعہ دن 2 بجے ان کی سربراہی میں پشاور میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

ویڈیو پیغام میں مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ آج ملک بھر میں فرزندان اسلام نے احتجاجی مظاہرے کیے، جس پر 'میں پوری قوم اور ان مظاہروں میں شریک افراد کو مبارک باد پیش کرتا ہوں'۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سلسلہ یہی پر نہیں رکے گا، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ بین الاقوامی ایجنڈا کیا ہے اور 'کس طرح بین الاقوامی دباؤں کے تحت ہم نے اپنے ملک کے آئین اور قانون کو موڑا اور ایک متنازع فیصلہ کیا'۔

یہ بھی پڑھیں: آسیہ بی بی کی بریت کےخلاف مذہبی جماعتوں کااحتجاج

انہوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں اس فیصلے کو سراہا گیا اور باقاعدہ طور پر جج کا نام لیا گیا جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے کی تائید کی اور ناموس رسالت قانون ختم کرنے کی تائید کی۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمارے ملک کے حکمران بیرونی ایجنڈے کی تائید کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں