بھارتی ریاست بہار میں پولیس ٹریننگ سینٹر کے اندر زیر تربیت خاتون کی ہلاکت پر مشتعل ساتھیوں نے ایس پی، ڈی ایس پی سمیت دیگر اہلکاروں کو شدید تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

زیر تربیت مشتعل اہلکاروں نے دفاتر کے فرنیچر اور سامان توڑ دیا اور افسران کی گاڑیوں کو تباہ کردیا۔

زی نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے افسران پر تشدد اور توڑ پھوڑ کے الزام میں 175 زیر تربیت کانسٹیبلز اور 10 پولیس کانسٹیبلز کو معطل کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والی 22 سالہ زیر تربیت خاتون کانسٹیبل پتھک سیوتا ڈینگی کے مرض میں مبتلا تھیں لیکن انہیں درخواست کے باوجود علاج کے لیے چھٹی دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔

تاہم زیر تربیت کانسٹیبل 2 اکتوبر کو بیماری کے باعث انتقال کر گئیں۔

جس پر ان کے زیر تربیت 200 مشتعل ساتھی نے بہار پولیس ٹریننگ سینٹر میں پولیس اہلکاروں کو شدید زدوکوب کیا اور فائرنگ بھی کی۔

زیر تربیت اہلکاروں نے دفتر کے فرنیچر اور افسران کی گاڑیوں کو تباہ کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایس پی اور ڈی ایس پی رینک کے 2 افسران کو مشتعل اہلکاروں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس دوران میڈیا نمائندے بھی مشتعل اہلکاروں کی زد میں آئے۔

فوٹو: زی نیوز
فوٹو: زی نیوز

بعدازاں ایس ایس پی مانو مہاراج نے حالات کو قابو میں لانے کے لیے اسپیشل فورسز اور بہار ملٹری پولیس کی مدد حاصل کی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ نتیش کمار نے واقعہ سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے ایس ڈیوڈی نے میڈیا کو بتایا کہ زیر تربیت اہلکاروں کی ٹریننگ چند دن پہلے ہی شروع ہوئی تھی تاہم وہ پولیس لائن کے کلچر اور ڈسیپلین سے پوری طرح ناواقف ہیں۔

انہوں نے متوفی خاتون اہلکار کو بیماری پر چھٹی نہ دینے کی بات کو الزام قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ متوفی پولیس لائن سینٹر کے ہسپتال میں زیر علاج تھی اور بیماری کی وجہ سے دم توڑ دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں