بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں جواں سالہ لڑکی کو ہسپتال کے ملازم اور چار دیگر افراد نے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کو پانچ روز قبل خاندانی فارم میں کام کے دوران سانپ نے ڈس لیا تھا، جس پر اسے علاج کے لیے ہسپتال کے 'آئی سی یو' میں داخل کیا گیا تھا۔

لڑکی کو جس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا گیا وہ آئی سی یو میں تنہا تھیں۔

سینئر پولیس افسر اے سنگھ نے بھارتی نیوز ایجنسی 'اے این آئی' کو بتایا کہ 'متاثرہ لڑکی نے یہ واقعہ ہسپتال کے جنرل وارڈ میں منتقل ہونے کے بعد بیان کیا۔'

یہ بھی پڑھیں: بھارت: 4 سالہ لڑکی کا ریپ، مجرم کو سزائے موت

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، ہسپتال کے ملازم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر چار ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

متاثرہ لڑکی نے واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کا ملازم اور چار دیگر افراد رات کو اس وقت آئی سی یو میں داخل ہوئے جب وہ تنہا تھیں، ملزمان نے پہلے لڑکی کو انجیکشن لگانے کی کوشش کی اور جب اس نے مزاحمت کی تو ملزمان نے منہ اور ہاتھ باندھنے کے بعد ان کا 'ریپ' کیا۔

واضح رہے کہ دو ہفتے قبل اتر پردیش کے ضلع باگ پَت کے ہسپتال میں زیر علاج نرسنگ کی طالبہ کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے پر وارڈ بوائے اور میڈیکل کے طالب علم کو گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، لڑکیاں دفاع کیلئے اقدامات پر مجبور

بھارت میں ریپ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور آئے روز کسی نہ کسی ریاست میں کوئی ریپ کا کیس سامنے آجاتا جبکہ حکومت کی جانب سے ان واقعات کی روک تھام کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Aqsa Javaid Nov 06, 2018 03:23pm
AstaghfiRullah