طالبان کے حملے میں 20 افغان فوجی اہلکار ہلاک

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2018
حالیہ عرصے میں افغانستان پر حکومتی افواج کی گرفت تیزی سے کم ہوئی ہے— فوٹو: اے ایف پی
حالیہ عرصے میں افغانستان پر حکومتی افواج کی گرفت تیزی سے کم ہوئی ہے— فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کی مغربی سرحد پر طالبان جنگجووں نے حملے میں کم از کم 20 افغان فوجیوں کو ہلاک کرنے کے بعد فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا۔

ایران کی سرحد سے متصل کم آبادی کے حامل صوبے فراہ میں حالیہ عرصے میں طالبان اور افغان فوج کے درمیان شدید لڑائی دیکھی گئی ہے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فوجیوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں: مولانا سمیع الحق کے قتل پر افغان طالبان کا رد عمل

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق تازہ حملے میں افغان طالبان کے جنگجووں نے صبح صادق سے قبل سرحد پر تعینات 50 افغان فوجیوں کو نشانہ بناتے ہوئے حملہ کیا۔

حملے کے نتیجے میں کم از کم 20 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ کئی تاحال لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں عکسریت پسند اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔

ایک سینئر فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملے کے چند گھنٹوں بعد ہمارا فوجی اڈے سے رابطہ منقطع ہو گیا اور ہمیں ابھی تک نہیں معلوم ہمارے بقیہ فوجی کہاں ہیں۔

ضرور پڑھیں: افغان امن عمل پر عالمی کانفرنس، طالبان اور افغان حکومت شرکت پر رضامند

دوسری جانب طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 30 فوجیوں کو قتل کرنے کے بعد فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا ہے۔

افغانستان میں حالیہ عرصے میں فوج کی گرفت بہت تیزی سے کمزور ہوتی جا رہی ہے اور طالبان ہر گزرتے دن کے ساتھ اپنے حملوں میں تیزی لاتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں پر قبضے کرتے جا رہے ہیں۔

ملک کے تمام صوبائی دارالحکومتوں میں حکومتی رٹ قائم ہے لیکن اسے سیکیورٹی کی صورتحال پر قابو پانے میں مستقل ناکامی کا سامنا ہے جس کا واضح ثبوت حالیہ انتخابات ہیں جس میں طالبان کے حملوں اور پرتشدد واقعات میں 60ہلاکتوں سمیت 400 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

صوبے فرح کے آفیشلز نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مغربی افغانستان میں طالبان کو پیسہ اور اسلحہ فراہم کر رہا ہے لیکن ایران کی جانب سے مستقل اس الزام کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 20 افراد ہلاک

پیر کو بھی غزنی میں طالبان نے حکومتی افواج پر حملہ کر کے 13اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ اہم سیکیورٹی چیک پوسٹ پر قبضہ کر لیا تھا۔

17سال سے زائد عرصے سے جاری اس جنگ میں افغان افواج کو رواں سال شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے اور انہیں بھاری تعداد میں جانی نقصان اٹھانا پڑا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف ماہ ستمبر میں 500سے زائد افغان فوجی قتل اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں