’شباب شیاب‘ سعودی عرب میں ریلیز ہونے والی پہلی علاقائی فلم

08 نومبر 2018
شباب شیاب کو سعودی عرب میں ریلیز یونے والی پہلی علاقائی فلم کا اعزاز حاصل ہوگا — فوٹو: خلیج ٹائمز
شباب شیاب کو سعودی عرب میں ریلیز یونے والی پہلی علاقائی فلم کا اعزاز حاصل ہوگا — فوٹو: خلیج ٹائمز

سعودی عرب میں سینما کھلنے کے بعد عربی زبان میں بنائے جانے والی فیچر فلم ’شباب شیاب‘ ریلیز کی جارہی ہے جسے ملک میں ریلیز ہونے والی پہلی علاقائی فلم کا اعزاز حاصل ہوگا۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ’شباب شیاب‘ نامی اس فلم کو امیج نیشن ابوظہبی آج (8 نومبر) کو ریاض میں ریلیز کر رہی ہے۔

فلم کا متحدہ عرب امارات میں پریمیئر 17 نومبر کو 'اٹلانٹس دی پام' میں ہوگا جس کے بعد فلم 22 نومبر کو تمام سینماؤں میں ریلیز کی جائے گی۔

فلم کی ہدایات یاسر ال یَسیری نے دی ہیں اور اس فلم کی کہانی بھی انہوں نے ہی لکھی ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں 35 سال بعد پہلی فلم ریلیز

اس فلم کی کہانی چار بوڑھے دوستوں کے گرد گھومتی ہے جو بزرگ شہریوں کے گھر میں رہائش پذیر ہیں۔

فلم کی کہانی اس وقت ایک اہم موڑ اختیار کرتی ہے جب ان میں سے ایک کی قسمت جاگ اٹھتی ہے اور چاروں ایڈونچر کے لیے دبئی پہنچتے ہیں۔

یاسر ال یَسیری نے کہا کہ ’ شباب شیاب ایک خاندان ، دوستی اور ذاتی کھوج کی کہانی ہے اور یہ خلیجی ممالک کے مداحوں کو خاص طور پر پسند آئے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ سعودی عرب میں ریلیز ہونے والی پہلی علاقائی فلم ہوگی اور ہم اس کے لیے بہت پُرجوش ہیں‘۔

یاسر ال یَسیری کا کہنا تھا ’عربی زبان میں انٹرٹینمنٹ خطے کی زندگی کی بہترین عکاسی کرتی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں دوسرا سینما بھی کھل گیا

فلم کی کاسٹ میں متحدہ عرب امارات، کویت اور شام کے اداروں اور عملے کو شامل کیا گیا ہے، جبکہ فلم میں مقامی آوازیں اور کہانیاں شامل کی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں 2030 تک 3 سو 50 سنیما گھر کھولے جانے کا منصوبہ ہے جن میں مجموعی طور پر 2 ہزار 5 سو اسکرین نصب ہوں گی، جن سے 3 کروڑ 20 لاکھ صارفین مستفید ہوسکیں گے۔

یہ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری مقامی معیشت میں 24 ارب ڈالر کا اضافہ کرے گی، جبکہ اس سے 30 ہزار مستقل ملازمتوں کے اضافے کا امکان بھی ہے۔

امیج نیشن ابوظہبی کے چیف کونٹینٹ افسر بین روس کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب نے ایک پائیدار فلم انڈسٹری کے لیے ایک بہترین نقطہ نظر پیش کیا ہے اور 25 سال سے کم عمر کے ایک کروڑ 50 لاکھ سے زائد صارفین کے ساتھ یہ مقامی طور پر ایک بہترین مارکیٹ ہوگی‘۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں 35 برس بعد پہلے سینما گھر کی تقریب رونمائی

انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب اور جی سی سی ناظرین میں عربی زبان پر مبنی انٹرٹینمنٹ بہت پسند کی جاتی ہے، اس لیے ملک میں پہلی علاقائی فلم کی ریلیز ایک اہم سنگ میل ہے جو بہتر مستقبل کی بنیاد رکھے گا‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں