آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹے اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز قومی احتساب ادارے (نیب) لاہور کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے۔

واضح رہے کہ کیس میں نیب نے 5 نومبر کو حمزہ اور سلمان شہباز کو طلب کیا تھا تاہم سلمان شہباز بیرون ملک ہونے کے باعث نیب میں پیش نہ ہوئے۔

تحقیقاتی ٹیم نے حمزہ شہباز سے آمدن سے زائد اثاثوں، رمضان شوگر مل کا قومی خزانے سے نالہ بنوانے اور صاف پانی کمپنی میں غیر ضروری مداخلت پر سوالات کیے۔

مزید پڑھیں: نیب نے حمزہ اور سلمان شہباز کو طلب کرلیا

سوالات پر حمزہ شہباز 2 گھنٹے سے زائد نیب کی ٹیم کو مطمئن کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

تاہم ذرائع کے مطابق نیب کی ٹیم نے حمزہ شہباز کو مزید ایک سوالنامہ تھما دیا۔

نیب کی ٹیم نے پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سے سوالات کا جواب ایک ہفتے میں جمع کرانے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف نے قومی خزانے کو ایک پیسے کا نقصان نہیں پہنچایا، حمزہ شہباز

حمزہ کی آمد کے موقع پر کارکنان کی جانب سے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں لیگی کارکنان نے حمزہ شہباز کے حق میں جبکہ نیب کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

واضح رہے کہ حمزہ شہباز نے لاہور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت بھی لے رکھی ہے۔

خیال رہے کہ نیب کے مطابق اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز 2016 تک رمضان شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رہے رہیں۔

رمضان شوگر ملز اور شریف ڈیری فارمز کا فضلہ ڈمپ کرنے کے لیے سمندری ڈرینیج ڈویژن اور محکمہ انہار کے ساتھ 4 جنوری 2016 میں معاہدہ ہوا تھا۔

جس سے متعلق نیب لاہور نے آج حمزہ شہباز سے تفتیش کی۔

تبصرے (0) بند ہیں