فیس بک کو اکثر جعلی، نفرت انگیز اور دہشت گردی سے متعلق مواد پوسٹ ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے تاہم اب کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال کے دوران اب تک ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد 'دہشتگردی کے مواد' پر مبنی پوسٹس ڈیلیٹ کرچکی ہے۔

فیس بک کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق یہ ڈیڑھ کروڑ کے قریب مواد 2018 سے قبل پوسٹ کیا گیا بلکہ بیشتر پوسٹس برسوں سے سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ پر موجود تھیں۔

مگر کمپنی اتنے عرصے میں اسے پکڑنے میں ناکام رہی تھی، یعنی دہشتگردی سے جڑا مواد 970 دن (یہ زیادہ سے زیادہ دنوں کی تعداد ہے جو کسی مواد میں پائی گئی) اس سوشل میڈیا سائٹ پر موجود رہا۔

تاہم سب سے اہم بات یہ ہے کہ نئے مواد کو ہٹانے کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور فیس بک اب جلد ایسی پوسٹس پکڑنے لگی ہے۔

مزید پڑھیں: گوگل کروم میں ایک اور کارآمد فیچر

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 12 لاکھ پوسٹس کو ہٹایا گیا، دوسری سہ ماہی میں 22 لاکھ جبکہ تیسری سہ ماہی میں 23 لاکھ پوسٹس کو ڈیلیٹ کیا گیا۔

صارفین کے رپورٹ کردہ مواد کو ہٹانے کی شرح بھی بڑھی ہے جو تیسری سہ ماہی میں 16 ہزار رہی۔

فیس بک نے واضح نہیں کیا کہ ایسی پوسٹس کس خطے کے صارفین زیادہ پوسٹ کرتے رہے ہیں۔

فوٹو بشکریہ فیس بک
فوٹو بشکریہ فیس بک

فیس بک کے سوا 2 ارب سے زائد صارفین کے نیٹ ورک کو دیکھتے ہوئے ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد پوسٹس بہت کم لگتی ہیں مگر کمپنی کا کہنا ہے کہ اب ایسی پوسٹس سے متعلق خودکار طور پر پکڑنے والے ٹولز کو توسیع دی جارہی ہے۔

کمپنی کے مطابق الگورتھم کے ذریعے کمپنی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والی 19 زبانوں میں پوسٹس پکڑنے میں کامیابی حاصل کی گئی۔

ایک بگ کی وجہ سے دوسری سہ ماہی میں مواد کو ہٹانے کا عمل سست روی کا شکار رہا جو کہ 14 گھنٹے میں مکمل ہوا جبکہ پہلی سہ ماہی میں یہ عمل ایک منٹ سے بھی کم وقت جبکہ تیسری سہ ماہی میں 2 منٹ کے اندر مکمل کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں