وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ شکیل آفریدی کے بدلے امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی رہائی کی پیشکش نہیں کی گئی۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'ڈاکٹر عافیہ صدیقی قوم کی بیٹی ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ وہ جلد پاکستان واپس آئیں اور اپنی بقیہ سزا اپنے ملک میں پوری کریں تاکہ ان کے خاندان والوں کو بھی سکون حاصل ہو۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'سفارتی سطح پر عافیہ صدیقی کو لانے کے لیے جو کرسکتے ہیں کریں گے لیکن ان کی واپسی پر حکومت کوئی سودے بازی نہیں کرے گی، جبکہ ریمنڈ ڈیوس اور ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات نہیں ہوئی۔'

مزید پڑھیں: امریکا کی عافیہ صدیقی کے معاملے پر غور کی یقین دہانی

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ایک آزاد ادارہ ہے جس پر کسی بھی طرح اثر انداز نہیں ہوسکتے، جبکہ بدعنوان عناصر احتساب کے خوف سے نیب کے خلاف غلط پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نیب کے مقدمات میں انکوائریوں سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کوئی تعلق نہیں اور یہ مقدمات ہماری حکومت سے پہلے کے ہیں۔'

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) سے بھی گزارش ہے کہ اپنے مفادات سے بالاتر ہوکر خطے کی بہتری کے لیے سوچیں اور جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی ہماری تحریک کی بلامشروط حمایت کریں۔'

یہ بھی پڑھیں: احتساب ہو لیکن انتقام نہ ہو، سابق وزیر اعظم

بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی مسلسل خلاف ورزیوں کے پرزور مذمت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'بھارت کی جانب سے اس اشتعال انگیزی کا کوئی جواز نہیں ہے، بھارت کی یہ بوکھلاہٹ کی نشانی ہے کہ وہ نہتے شہریوں پر گولہ باری و فائرنگ کر رہا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارت جانتا ہے کہ اس کی پالیسیوں کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے افراد ان سے متنفر ہوچکے ہیں، ان پالیسیوں کے خلاف پرامن احتجاج کرتے ہیں جنہیں روکنے کے لیے کرفیو لگایا جاتا ہے اور پوری حریت قیادت کو پابند سلاسل کیا ہوا ہے۔'

ماسکو میں حالیہ افغان امن کانفرنس کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو جس کے لیے پاکستان ہر ممکن امداد کر رہا ہے، روس بھی خطے کا اہم ملک ہے اور ہم اسے بھی امن مذاکرات میں شامل کرنا چاہتے ہیں، جبکہ کوشش کررہے ہیں کہ افغان امن عمل کے لیے خطے کی دیگر قوتوں کا تعاون بھی حاصل کیا جائے۔'

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 'پیٹرول کی قیمت تب نیچے آئے گی جب خطے کے حالات ٹھیک ہوں گے، ایران کی پیٹرولیم برآمدات متاثر ہوں گی تو قیمتیں بھی متاثر ہوں گی۔'

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ یمن میں امن ہو اور غلط فہمیاں دور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 'برآمدات بہتر ہوں گی تو زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا اور روپے کی قدر بہتر ہوگی، تحریک انصاف کی حکومت کو تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا، معیشت میں استحکام آئے گا تو ڈالر کی قیمت کم ہوجائے گی۔'

تبصرے (0) بند ہیں