6 ہزار سال قدیم حنوط شدہ بلیاں اور بھنورے دریافت

اپ ڈیٹ 11 نومبر 2018
مصر میں دریافت شدہ حنوط شدہ بلیاں — فوٹو : اے ایف پی
مصر میں دریافت شدہ حنوط شدہ بلیاں — فوٹو : اے ایف پی

مصر کے جنوبی علاقے سقارہ کے قریب مقبروں سے 6 ہزار برس پرانی درجنوں بلیوں اور بھنوروں کی حنوط شدہ لاشیں دریافت ہوئی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ کے جنوب میں واقع مقام سے دریافت کی گئی یہ حنوط شدہ بلیاں تقریباً 6 ہزار سال قدیم ہیں۔

وزیر برائے آثار قدیمہ خالد العنانی کا کہنا تھا کہ محکمے کی جانب سے جاری ایک مشن کے دوران مقبرے دریافت ہوئے جس کا آغاز اپریل میں کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ دریافت ہونے والے مقبروں میں سے 3 کو بلیوں اور ایک مقبرہ مجسمے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

سقارہ کے ڈائریکٹر محمد یوسف کا کہنا تھا کہ یہ مقبرے فرعونوں کے پانچویں حکمران خاندان کے دور میں بنائے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا داخلی دروازہ ابھی تک اصل حالت میں موجود ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ دریافت ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں : اہرامِ مصر سے متعلق پیچیدہ ترین سوال کا جواب مل گیا

محمد یوسف کا کہنا تھا کہ آثار قدیمہ کے ماہرین آئندہ ہفتوں میں ان پر مزید تحقیق کریں گے۔

سپریم کونسل آف اینٹیکس کے سربراہ مصطفیٰ وزیری کا کہنا تھا کہ اس مشن کے دوران بھنوروں کی ممی بھی دریافت ہوئی۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ قدم مصریوں کے حنوط شدہ بھنوروں کا ایک اور مجموعے کو ایک چھوٹے تابوت سے ملے تھے۔

اس طرح کی 2 حنوط شدہ لاشیں لائم اسٹون سے بنے ایک مستطیل تابوت میں سے ملی جس میں 3 بھنوروں کو پر کالا رنگ کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’ حنوط شدہ بھنورے واقعی نایاب ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ کچھ دن قبل جب ہم نے ان مقبروں کو دریافت کیا تو یہ تابوت بند تھے جن پر بھنوروں کی تصاویر بنی ہوئی تھیں ، میں نے اس سے قبل ایسا نہیں سنا تھا‘۔

بلیوں کی درجنوں حنوط شدہ لاشوں کے علاوہ لکڑی سے بنے بلیوں کے ایک سو مجسمے بھی دریافت کیے جبکہ تانبے سے بنا ہوا ایک مجسمہ بلیوں کی دیوی باستیت کا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : گیزہ کے عظیم ہرم کا ایک اور اسرار سامنے آگیا

خیال رہے کہ قدیم مصر میں بلیوں کو خاص اہمیت حاصل ہے اور انہیں مذہبی رسومات کے تحت حنوط کیا جاتا تھا۔

اس کے ساتھ ہی سقارہ کے علاقے میں لکڑی سے بنے ہوئے شیر، گائے اورباز کے مجسمے بھی ملے ہیں۔

شعبہ آثار قدیمہ کو لکڑی سے بنے کوبرا او مگرمچھ کے تابوت، جانوروں کے خدوخال کے مجسمے، تعویذ،کینوپک جار،لکھنے کے آلات بھی دریافت ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں