واشنگٹن: ڈیموکریٹس نے دھمکی دی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پریس مخالف رویے کی تحقیقات کرائے جائے گی کہ ’کیا انہوں نے پریس کو دھمکانے کے لیے ریاستی وسائل استعمال کیے‘۔

برطانونی نشریاتی ادارے دی گارجین میں شائع رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا سے ڈیموکریٹک رکن ایڈم شیف نے کہا کہ وسط مدتی انتخابات میں کامیابی کے بعد انٹیلیجنس کمیٹی کی سربراہی اگلے سال مل جائے گی جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی تحقیقات کرائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں شکست، ڈونلڈ ٹرمپ نےاٹارنی جنرل کو فارغ کردیا

واضح رہے کہ دو روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران روسی مداخلت سے متعلق سوال پر سی این این کے صحافی کو ’عوام کا دشمن‘ قرار دے دیا تھا۔

عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا نے امریکا کے صدر سے روسی مداخلت کا سوال شروع ہی کیا تھا کہ امریکی صدر سیخ پا ہو گئے اور کہا کہ تم ’بدتمیز اور گھٹیا شخص ہو‘ اور ’عوام کے دشمن‘ بھی ہو۔

ڈیموکریٹ رکن نے کہا کہ ’پارٹی قیادت ڈونلڈٹرمپ کے ساتھ متعلق قانونی پیچیدگیوں پر تعاون کرے گی لیکن ساتھ ہی وائٹ ہاؤس میں مبینہ کریشن کی کھوج لگا ئی جائے گی۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ روسی مداخلت سے متعلق سوال پر صحافی پر برہم

ان کا کہنا تھا کہ انٹیلیجنس کمیٹی اس امر کا جائزہ لے گی کہ کیا ڈونلڈ ٹرمپ نے ایمازون کے پوسٹل نرخ میں قصداً اضافہ کیا؟ کیا امریکی صدر نے امریکی ٹیلی کیمیونیکیشن فرم (اے ٹی اینڈ ٹی) اور ٹائم وارنر کے اشتراک میں رکاوٹ پیدا کی؟۔

واضح رہے کہ جیف بیزوز ایمازون اور واشنگٹن پوسٹ کے مالک ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف تصور کیے جاتے ہیں۔

دوسری جانب سی این این سینما اور تفریحی شعبے کی فرم ٹائم وارنر کی ملکیت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی مداخلت سے متعلق سوال پر صحافی کو کھری کھری سنادی

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعدد مرتبہ سی این این اور واشنگٹن پوسٹ پر بدترین تنقید کرچکے ہیں۔

اس سے قبل وہ مقامی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں الزام لگا چکے ہیں کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ نے ایمازون کے پوسٹ ماسٹر سے خفیہ ملاقاتیں کی اور پوسٹل نرخ میں اضافے پر زور دیا‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں