بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی ایم) کے سینئر رہنما نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے لاپتہ افراد کے معاملے پر ’حقائق کمیشن‘ کا مطالبہ کردیا۔

یہ بات انہوں نے لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے احتجاجی کیمپ سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے حکومت کو لاپتہ افراد کے معاملے کو نہ اٹھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: 'پارلیمنٹ میں آج تک لاپتا افراد سے متعلق کوئی قانون سازی نہیں ہوئی'

انہوں نے دعویٰ کیا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا۔

بی این پی-مینگل کے رہنما کا کہنا تھا کہ ’یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ بلوچ مائیں اور بہنیں احتجاجی کیمپ میں بیٹھی ہیں اور حکومت معاملے پر کچھ نہیں کر رہی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ خواتین صرف اتنا جاننا چاہتی ہیں کہ ان کے پیارے کہاں ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: لاپتہ افراد کی ماہانہ رپورٹ جمع، ستمبر میں 74 کیسز درج ہوئے

لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں حقائق کمیشن قائم کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ’اقوام متحدہ کی نگرانی میں کمیشن کا کام لاپتہ افراد کے حوالے سے معلومات و دیگر تفصیلات اکھٹا کرنا ہونا چاہیے‘۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 12 نومبر 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں