اسلام آباد ہالینڈ کے سفارتخانے کے ترجمان نے سفارتخانہ اور قونصل خانے بند ہونے سے متعلق اطلاعات کی تردید کردی۔

ہالینڈ کے سفارتخانے کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق گزشتہ ہفتے سفارتخانہ تعمیراتی کام کی وجہ سے 2 روز کے لیے بند رہا تھا، تاہم جسے اب کھول دیا گیا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ تعمیراتی کام کی وجہ سے سفارتخانہ بند ہونے پر گزشتہ ہفتے صرف ویزا سے متعلق امور متاثر ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل یہ اطلاعات موصول ہوئیں تھیں کہ اسلام آباد میں ہالینڈ کا سفارتخانہ غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا ہے جبکہ ویزا درخواستیں اور انٹرویوز بھی روک دیے گئے ہیں۔

اطلاعات تھیں کہ نیدرلینڈز کی حکومت نے عملے کی سیکیورٹی کو درپیش مسائل کے پیشِ نظر سفارت خانے اور تمام قونصل خانے بند کردیے تھے۔

مزید پڑھیں: ہالینڈ کی حکومت نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے سے خود کو الگ کرلیا

یاد رہے کہ رواں سال جون میں ہالینڈ کی اسلام مخالف جماعت فریڈم پارٹی آف ڈچ کے متنازع رہنما گیرٹ ولڈرز نے پارلیمنٹ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانے کا قبیح اعلان کیا تھا۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کے بعد ہالینڈ کے سفارتی عملے کو سیکیورٹی خدشات لاحق ہوگئے تھے۔

ہالینڈ کے ایک رہنما کی جانب سے آنے والے توہین آمیز اعلان کے بعد پاکستان سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

پاکستان نے 20 اگست کو گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے انعقاد کے معاملے پر ہالینڈ کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کا شدید احتجاج: ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اسلامی شعائر کی تضحیک پر پاکستان نے ہالینڈ کی حکومت سے شدید تشویش کا اظہار کیا تھا اور ہالینڈ کے ناظم الامور کو وفاقی کابینہ کے احتجاج اور فیصلے سے متعلق بھی آگاہ کردیا تھا۔

پاکستان میں شدید احتجاج کے بعد ہالینڈ کے وزیرِاعظم نے حکومت کو ان گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں سے علیحدہ کر لیا تھا جبکہ ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے اعلان کیا تھا کہ 'گیرٹ ولڈرز حکومت کے رکن نہیں اور نہ ہی یہ مقابلہ حکومت کا فیصلہ ہے'۔

مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے دوران حکومتِ پاکستان سے اسلام آباد میں ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گیرٹ ولڈرز وہی شخص ہے جس نے پارلیمنٹ میں قرآن مجید کی ترسیل روکنے کا بل پیش کیا تھا، اس کے علاوہ یہ ہالینڈ میں خواتین کے پردے پر پابندی کا بل بھی پیش کرچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں